0
Thursday 12 Dec 2013 14:01

پشتونخوامیپ لینڈ مافیا کی پشت پناہی اور برادر اقوام کو لڑانے سے گریز کرے، میر ہمایوں خان مری

پشتونخوامیپ لینڈ مافیا کی پشت پناہی اور برادر اقوام کو لڑانے سے گریز کرے، میر ہمایوں خان مری

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے معروف رہنماء میر ہمایوں خان مری نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قبائلی معاملات کو سیاسی جماعت نے حقائق کے منافی پیش کرتے ہوئے اپنی سیاسی دکانداری چمکانے کی کوشش کی ہے۔ کردار کشی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور کردار کشی کرنے اور بےبنیاد الزمات عائد کرنے والوں کے خلاف عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا۔ نیشنل پارک ہزار گنجی کے قریب سونا خان تھانہ کی حدود میں واقع موضع خشکابہ سادات میں جس اراضی پر قبضہ کا تاثر دیا گیا ہے اس کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے یہ اراضی درحقیقت سادات قبیلے کی ملکیت ہے۔ جس کا مختار میں ہوں۔ لینڈ مافیا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی ایماء پر پشتونخوامیپ نے حقائق کا سراغ لگائے بغیر بیان داغ دیا ہے جو قابل افسوس ہے اور قابل مذمت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ سیاسی جماعت کی جانب سے اس طرح بغیر کسی تحقیق کے اس طرح کا بیان اس کی نہ صرف غیر سنجیدگی کا ثبوت ہے۔ بلکہ شہر میں تنگ نظری، تعصب پسندی اور منافرت کو فروغ دینے کی کوشش ہے، جو تباہ کن ہے۔ مذکورہ جماعت کی قیادت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس خبر کا نہ صرف نوٹس لینا چاہیئے۔ بلکہ ایسی خبروں سے گریز کیا جائے جس سے دو اقوام کے مابین تصادم کا اندیشہ ہو پشتون قوم کے ساتھ ہمارے صدیوں سے برادرانہ تعلقات رہے ہیں۔

ہمسایہ کی نگاہ سے ہمیشہ احترام دیا ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ان کی جانب سے عزت پر ہونے والے کسی حملے کو برداشت کیا جائے گا۔ حالانکہ مذکورہ جماعت اس وقت برسراقتدار ہے اور ہماری اراضی پر آباد میرے قبیلے کے فرد کو اغواء کیا گیا اور اہلخانہ کو زد و کوب کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اراضی پر بندوق بردار مسلح لوگوں نے قبضہ کیا ہے۔ قبضہ کو واگذار کراتے ہوئے اغواء کئے جانے والے شخص کی بازیابی کیلئے مؤثر کردار ادا کیا جاتا لیکن اس مری کی بازیابی اور لینڈ مافیا کی حوصلہ شکنی کی بجائے حوصلہ افزائی کرنا سمجھ سے بالاتر ہے اور اپنے بیانات میں مذکورہ جماعت میرٹ انصاف قانون کی حکمرانی کے جو بلند و بانگ دعوے کرتی رہی ہے۔ اس کا یہ عمل اس کی سیاست کے منافی ہے۔ اگر میں نے کسی کی زمین پر قبضہ کیا ہوتا تو مجھے عدلیہ سے رجوع کرنے کی ضرورت نہ پڑتی اور عدلیہ سے رجوع بھی میں نے کیا ہے۔ جہاں تک کاسی قبیلے کے سربراہ ارباب عبدالظاہر کاسی کے اغواء کی بات ہے تو ان سے ہمارے دیرینہ مراسم ہیں اور ہم ان کے اغواء کی مذمت کرتے ہیں۔ مذکورہ جماعت اقتدار میں شامل ہے جو اپنی ناکامی اور نااہلی پر پردۂ ڈالنے کیلئے اس طرح کے بھونڈے بیانات کا سہارا لے رہی ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس پر عدلیہ سے رجوع کیا جائے گا۔

خبر کا کوڈ : 329877
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش