0
Saturday 4 Jan 2014 10:23

5 جنوری 1949ء، اقوام متحدہ کی قراردادیں عالمی برادری کا کشمیر کے تئیں دوہرا معیار افسوسناک، مزاحمتی جماعتیں

5 جنوری 1949ء، اقوام متحدہ کی قراردادیں عالمی برادری کا کشمیر کے تئیں دوہرا معیار افسوسناک، مزاحمتی جماعتیں
اسلام ٹائمز۔ ادارہ اقوام متحدہ کی جانب سے مسئلہ کشمیر سے متعلق 5 جنوری 1949ء کو پاس کردہ قراردادوں کے حوالے مختلف مزاحمتی جماعتوں اپنے بیانات میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ 66 برس گزر جانے کے باوجود یہ عالمی ادارہ اپنی ہی پاس کردہ قراردادوں کو عملاتے ہوئے مسئلہ کشمیر حل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، اس ضمن میں جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین، جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے سربراہ نعیم احمد خان، مسلم خواتین مرکز کی سربراہ زمرودہ حبیب، حریت کانفرنس (م) سے وابستہ یاسمین راجہ اور ظفر اکبر بٹ نے اپنے بیانات ارسال کئے ہیں، متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ سلامتی کونسل میں 5 جنوری 1949ء کو مسئلہ کشمیر سے متعلق پاس شدہ قرار دادوں کو عملانے کے لئے اقدامات کرے، کشمیر سے متعلق قرارداد تو پاس ہوئی لیکن عمل درآمد ہنوز باقی ہے، عالمی ادارے اور عالمی طاقتیں عملی اقدامات اُٹھائیں، کیونکہ جنوبی ایشیاء جو عالمی آبادی کا 1/5 حصہ ہے، کا امن ان قراردادوں کے ساتھ وابستہ ہے، موصولہ بیان کے مطابق سید صلاح الدین ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ کم و بیش اٹھارہ قراردادوں کی وساطت سے عالمی برادری اور عالمی نیتاؤں نے کشمیر عوام کو ان کا بنیادی حق حقِّ خودارادیت دینے کا عہد کیا تاہم یہ بات قابل افسوس ہے کہ اس سلسلے میں سرد مہری، دوہرے معیار اور انتہائی تکلیف دہ غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا گیا، یہ بات واضح رہے کہ ریاستی عوام گزشتہ 65 سالوں سے سوا پانچ لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنے اس جائز حق سے کسی بھی صورت میں دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 337273
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش