اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات کا نہ تھمنا حکومتی ناقص پالیسیوں کا شاخسانہ ہے، دہشتگردوں سے مذاکرات کی بجائے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے تو حالات بہتری کی طرف جاسکتے ہیں، اب حکومت کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتی ہے یا دہشتگردوں کو مذاکرات کے نام پر شیلٹر دیتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے عیسٰی نگری دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ چوہدری اسلم دلیر افسر تھے اور انہوں نے دہشتگردوں کے خلاف ہر محاذ پر مثبت کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے دوٹوک فیصلہ کیا جائے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والوں پر ملک کی زمین تنگ کرنا ہوگی، کراچی کی روشنیوں کو اندھیرے میں بدلنے والے اور 60 ہزار شہریوں و فورسز کا قتل کرنیوالے کسی بھی رحم کے مستحق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام محب وطن اکائیاں دہشتگردی کیخلاف اٹھ کھڑی ہوں، سنی تحریک دہشتگردی کیخلاف آواز بلند کرتی رہے گی، ہماری دو اعلٰی قیادتوں نے دہشتگردی کیخلاف ملک بچانے کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے دیئے، آج ہم بھی انہی کے نقش قدم پر گامزن ہیں، دہشتگردوں سے کسی صورت خوفزدہ نہیں ہونگے، پاکستان کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کرینگے۔