0
Monday 16 Aug 2010 11:26

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی صدر،وزیراعظم سے ملاقاتیں،سیلاب سے متاثرہ علاقے کے کیمپوں کا دورہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی صدر،وزیراعظم سے ملاقاتیں،سیلاب سے متاثرہ علاقے کے کیمپوں کا دورہ
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقاتیں کی ہیں،اور بعض اطلاعات کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ سے فوری طور پر سیلاب زدگان کیلئے 60 کروڑ ڈالر مانگ لئے۔ وزیراعظم گیلانی سے ملاقات کے موقع پر بان کی مون نے یقین دلایا کہ عالمی برادری کو پاکستان میں سیلاب کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا جائیگا۔
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ متاثرین کو رہائش،صاف پانی،خوراک اور ادویات کی فوری ضرورت ہے۔متاثرین کی بحالی و وبائی امراض سے بچاﺅ کے حوالے سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔تمام سیاسی قوتیں عوام کی مدد کیلئے متحد ہیں۔وزیراعظم نے بان کی مون کو سیلاب کی تباہ کاریوں اور امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان کو خیموں اور دیگر اشیاء کی ضرورت ہے۔حکومت متاثرین کی بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
بان کی مون نے کہا کہ پاکستانی عوام کے ساتھ ذاتی طور پر اظہار یکجہتی کیلئے آیا ہوں۔سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے تمام وسائل استعمال کرینگے۔میرے دورہ پاکستان سے پوری دنیا کو سیلاب کی تباہ کاریوں کا اندازہ ہو گا۔عالمی برادری کو حالات کی سنگینی سے آگاہ کیا جائیگا۔ 
قبل ازیں چکلالہ ائربیس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بان کی مون نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد میں تیزی لائے۔مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔سیلاب کے معاملے کو جنرل اسمبلی میں اٹھاﺅنگا۔اس حوالے سے 19 اگست کو اجلاس بلا لیا ہے۔پاکستان کے عوام نے سیلاب کیخلاف بھرپور عزم اور جذبے کا اظہار کیا۔سیلاب متاثرین کیلئے دنیا بھر سے فنڈز جمع کرنے کی اپیل کرینگے۔پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاری اور جانی نقصان پر افسوس ہے۔ہم پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔بان کی مون نے کہا پاکستانی قوم اور حکومت کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے قدرتی آفات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔آزمائش کے اس موقع پر پوری دنیا پاکستانی قوم کے ساتھ ہے،ہم مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستانیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور میری آمد کا مقصد بھی دنیا کی توجہ پاکستان میں سیلاب زدگان کی طرف مبذول کرانا ہے۔ پاکستان جلد اپنے مسائل پر قابو پالے گا۔عالمی برادری کو پاکستان کی بھرپور اور جلد مدد کرنی چاہئے۔ 
سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم گیلانی نے بان کی مون کو متاثرین کی امداد کے حوالے سے کوششوں سے آگاہ کیا۔انہوں نے انہیں خوراک،صاف پانی،طبی سہولیات جیسی متاثرین کی ہنگامی ضروریات سے آگاہ کیا۔وزیراعظم گیلانی نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ عالمی برادری کو سیلاب زدگان کی مدد کے حوالے سے واضح پیغام دیا جائے،حالیہ سیلاب بدترین قدرتی آفت ہے،پاکستان اپنے وسائل سے ریلیف اور بحالی کا کام نہیں کرسکتا۔
بان کی مون نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنے مرکزی ایمرجنسی رسپانس فنڈ سے 27 ملین ڈالر کا وعدہ کرچکا ہے،جبکہ عالمی برادری سے 459 ملین ڈالر امداد کی اپیل کی گئی ہے،اکتوبر میں برسلز میں فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان اور واشنگٹن میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں بھی یہ معاملہ اٹھائیں گے۔سیلاب زدگان کی مدد کے حوالے سے پاکستان اور اقوام متحدہ کی ترجیحات یکساں ہیں۔
وزیراعظم نے غیرمعمولی تباہی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ خیموں،خوراک،طبی امداد اور پانی صاف کرنے کے پلانٹس کی فوری ضرورت ہے۔حکومت ریسکیو اور ریلیف کے کام میں تمام دستیاب وسائل کام کر رہی ہے،تاہم اس قدرتی آفت سے نمٹنے کےلئے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے پاس مکمل استعداد نہیں،امدادی اشیاء اور فنڈز کی تقسیم میں شفافیت برقرار رکھنے کےلئے حزب اختلاف کی اہم جماعتوں کے رہنماﺅں کی مشاورت سے آزادانہ کمیشن قائم کیا گیا ہے،جو بہترین ساکھ کی حامل نامور شخصیات پر مشتمل ہے اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرے گا۔تعمیر نو کا مرحلہ طویل ہو گا، پاکستان کو چند اہم پلوں کی ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کےلئے مدد کی ضرورت ہے۔سیلاب کی دوسری کے بعد تیسری لہر بھی اٹھ رہی ہے،جو متاثرہ علاقوں کےلئے زیادہ تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ ریسکیو آپریشن اور متاثرہ آبادی کو امدادی اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کےلئے ہیلی کاپٹر،کشتیاں اور ہوورکرافٹ ہنگامی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں۔ متاثرین کی امداد بحالی اور تعمیر نو کے لئے فوری طور پر عالمی تعاون کرے۔سیلاب سے 71 اضلاع متاثر ہوئے،ان میں خیبر پی کے 24،سندھ کے 19،پنجاب کے 8،بلوچستان کے 6،آزاد کشمیر،گلگت بلتستان کے 7،7 اضلاع متاثر ہوئے۔
ملاقات میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی،وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ،سینیٹر سیدہ صغریٰ امام،خارجہ امور اور دفاع کی وزارتوں کے سیکرٹریز،چیئرمین این ڈی ایم اے،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عبداللہ حسین ہارون اور سینئر حکام بھی موجود تھے۔
بان کی مون نے صدر آصف علی سے بھی ملاقات کی جس میں سیلاب کی حالیہ تباہ کاریوں اور عالمی برادری کی جانب سے دی جانے والی امداد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بان کی مون نے جنوبی پنجاب کے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔صدر آصف علی زرداری نے سیلاب زدگان کی امداد و بحالی اور تباہ شدہ ڈھانچے کی تعمیر نو کیلئے عالمی برادری سے بھرپور تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے ملک بھر میں 71 اضلاع متاثر ہوئے،پاکستان تنہا اس چیلنج کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صدر کے ترجمان نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری نے سیکرٹری جنرل کو ملک کی تاریخ کے بدترین سیلاب سے ہونیوالے مالی،جانی،زرعی اور ڈھانچہ جاتی نقصانات سے آگاہ کیا۔صدر نے کہا کہ مالی اور زرعی نقصان ابتدائی اندازے سے کہیں زیادہ ہے، حکومت اور عوام اقوام متحدہ کی فوری امداد شکر گزار ہیں،جس نے عالمی برادری سے بھی 460ملین ڈالر ہنگامی امداد کی اپیل کی ہے۔چیلنج اتنا بڑا ہے کہ حکومت یا کوئی بھی پارٹی تنہا مقابلہ نہیں کر سکتی۔
بان کی مون نے سیلاب سے تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس آزمائش کے وقت میں اقوام متحدہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کیلئے ہرممکن تعاون کیا جائیگا،ملاقات کے بعد ایوان صدر سے صدر آصف علی زرداری اور سیکرٹری جنرل اکٹھے متاثرہ علاقوں کے دورے پر گئے۔بان کی مون صدر آصف علی زرداری اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود حسین قریشی اتوار کی سہ پہر مختصر دورے پر ملتان آئے اپنی آمد کے فوراً بعد وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیلاب زدہ علاقوں کے معائنے کے لئے چلے گئے۔انہوں نے سلطان کالونی کا امدادی کیمپ بھی دیکھا،ملتان واپسی پر پنجاب کے سینئر مشیر سردار ذوالفقار علی خاں کھوسہ بھی انکے ساتھ تھے۔سیکرٹری جنرل نے جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع جن میں مظفر گڑھ،لیہ،میانوالی،راجن پور،ڈیرہ غازیخان،تونسہ شریف اور دیگر علاقوں کا فضائی جائزہ لیا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی فضائی جائزہ کے دوران بان کی مون کو متاثرہ علاقوں سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے رہے،سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کی وجہ سے ملتان ایئر پورٹ میں طلب کی گئی پریس کانفرنس منسوخ کر دی گئی۔پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق بان کی مون کے دورہ کے حوالے سے خیبر پی کے میں سکیورٹی ریڈ الرٹ کر دی۔وزیراعظم گیلانی نے پاک فوج کو جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن سنبھالنے کی ہدایت کی،تاکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی ضروریات فوری طور پر پوری ہو سکیں۔
خبر کا کوڈ : 34362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش