0
Friday 7 Feb 2014 15:35

انقلاب اسلامی کی محافظت دراصل عظمت اسلام و مستعضفین کا دفاع ہے، مقررین

انقلاب اسلامی کی محافظت دراصل عظمت اسلام و مستعضفین کا دفاع ہے، مقررین
رپورٹ: زیڈ ایچ جعفری

طلوع فجر انقلاب اسلامی ایران کی 35ویں سالگرہ کی مناسبت سے خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کراچی کے زیراہتمام خانہ فرہنگ کے آڈیٹوریم میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب سے ایرانی قونصل جنرل کراچی مہدی سبحانی، شعبہ معارف اسلامی جامعہ کراچی کے رئیس شکیل اوج اور ڈائریکٹر خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کراچی مہدی خطیب نے خطاب کیا، جبکہ شادمان رضا نے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کی مناسبت سے خصوصی کلام پیش کیا۔ تقریب میں علامہ شیخ حسن صلاح الدین، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ ناظر عباس تقوی سمیت اہلسنت و اہل تشیع علماء کرام کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں عوام شریک تھی۔ اس موقع پر انقلاب اسلامی ایران کے حوالے سے خصوصی طور پر تیار کردہ ڈاکیومنٹری فلم بھی دکھائی گئی جبکہ ایرانی بچوں نے خصوصی ٹیبلو بھی پیش کیا۔ اس موقع پر خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کراچی کی جانب سے ایران کی ثقافت اور انقلاب اسلامی ایران سے متعلق کتب و تصاویر پر مبنی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔

تقریب میں ایرانی قونصل جنرل کراچی مہدی سبحانی نے تمام علماء کرام و شرکاء کو انقلاب اسلامی ایران کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) کی رہبری میں برپا ہونے والا اسلامی انقلاب صرف ایران کیلئے نہیں بلکہ ساری انسانیت کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جاری حقیقی اسلامی بیداری اور مزاحمتی تحریکیں انقلاب اسلامی کے ثمرات میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے نتیجے میں دنیا بھر میں جاری اسلامی بیداری کے خلاف امریکہ و مغرب امت مسلمہ کے درمیان انتشار و تفریق پھیلانے کی سازشوں میں مصروف عمل ہے، جبکہ دشمنوں کی جانب سے پاک ایران برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوششیں بھی جاری ہیں، لیکن پاک ایران قیادتیں اور بیدار و باشعور عوام ماضی کی طرح ان تمام سازشی ہتھکنڈوں کو ناکام بناتے رہیں گے۔

ڈائریکٹر خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کراچی مہدی خطیب نے تمام مہمانان گرامی، علماء کرام و شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انقلاب اسلامی ایران سے پوری دنیا میں اسلامی نشاة ثانیہ کا آغاز ہوا، انقلاب اسلامی کا قیام دراصل حق کا باطل پر قیام تھا، یہ قیام طاغوت پر عبودیت کا قیام تھا اور انسانیت کا حیوانیت پر قیام تھا۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے قیام کی بنیاد اسلام اور معنویت پر رکھی گئی تھی، خداوند متعال نے انقلاب اسلامی کی شکل میں ہدیہ عطا فرمایا ہے، اس انقلاب اسلامی کے پس پشت وحدتِ کلمہ اور ایمان کی قوت ہے، یہ وہ عظیم الٰہی معجزہ تھا جو امام خمینی (رہ) کے ذریعے رونما ہوا۔ مہدی خطیب کا مزید کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی ایران درحقیقت حضرت محمد مصطفٰی (ص) کی پُرعظمت تحریک کا ایک جلوہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی نے جو کچھ حاصل کیا ہے وہ راہ خدا میں شہیدوں اور ایثارگروں کی مجاہدت کا نتیجہ ہے۔
 
مہدی خطیب نے کہا کہ ولایت فقیہ ایک عظیم ہدیہ الٰہی ہے، یہ انقلاب اسلامی غیبی مدد و نصرت کے نتیجے میں کامیاب ہوا ہے۔ لہٰذا ہمیں انقلاب اسلامی کی محافظت کیلئے ہمیشہ ولایت فقیہ کی پشت بانی کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی (رہ) کے نام کے بغیر پہچاننا نہیں جاتا، انشاءاللہ ہم حضرت امام خمینی (رہ) کے عظیم معراج اور انکے اقدار و اصولوں کی حفاظت کرتے رہیں گے۔ مہدی خطیب نے مزید کہا کہ سرزمینِ ایران پر اسلام کے آنے کے بعد انقلاب اسلامی دہہ فجر کی یادیں سب سے عظیم یادیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ۲۲ بہمن (11 فروری) اسلام، امام خمینی (رہ) و انقلاب اسلامی سے تجدید عہد کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی محافظت دراصل عظمت اسلام و مستضعفین کا دفاع ہے۔

شعبہ معارف اسلامی جامعہ کراچی کے رئیس شکیل اوج نے اپنے خطاب میں کہا کہ انقلاب اسلامی، ایران اور ایرانیوں کے ساتھ ساتھ ان تمام اسلامی تحریکوں کیلئے بھی خوشی کا باعث ہے جو اپنے اپنے خطوں میں اسلامی و جمہوری انقلاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر امام خمینی (رہ) چاہتے تو خود کو رضا شاہ پہلوی کے مقابلے میں پیش کرتے اور اپنی بادشاہت کو مسلط کر دیتے مگر انقلاب اسلامی محض حکومت کی تبدیلی کا نام نہیں تھا بلکہ انقلاب اسلامی امام خمینی (رہ) کے ذریعے احیائے اسلام کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی اس انقلاب کی ایک حالت ہے جو رسول اللہ (ص) جزیرة العرب میں لے کر آئے جو صرف عرب سرزمین کیلئے نہیں تھا بلکہ تمام عالمین کیلئے تھا، اسی انقلاب کی بازگشت ہم نے انقلاب اسلامی ایران میں دیکھی ہے۔
 
شکیل اوج نے کہا کہ ظلم کرنے والے کو اگر ظلم کرنے دیا جائے تو ظلم کبھی ختم نہیں ہوتا تو اس حوالے سے قرآنی فلسفہ کا حامل شخص خاموش رہ ہی نہیں سکتا، لہٰذا امام خمینی (رہ) جیسا مجتہد، فقیہ، تعلیماتِ قرآن و سنت محمد مصطفٰی (ص) کا امین و پاسدار کیسے ظلم پر خاموش بیٹھے رہ سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) جنہوں نے سیرت محمد (ص) کو اپنا اسوہ بنایا تو کیسے آنحضرت (ص) کا فیض ان کو نہیں پہنچتا، لہٰذا امام خمینی (رہ) فیض محمدی (ص) کے صدقے میں قرآنی روشوں کے تحت ایک عظیم اسلامی انقلاب کو برپا کرنے میں کامیاب ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 349170
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش