0
Saturday 15 Feb 2014 21:20
دہشتگردوں کو اسلام کا وارث نہیں سمجھتا

طالبان کیخلاف اعلان جنگ کرتا ہوں، انہیں نشانِ عبرت بنا دونگا، بلاول بھٹو زرداری

لاشوں کے ڈھیر لگا کر جنت کا دروازہ نہیں کھل سکتا
طالبان کیخلاف اعلان جنگ کرتا ہوں، انہیں نشانِ عبرت بنا دونگا، بلاول بھٹو زرداری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو اسلام کا وارث نہیں سمجھتا، لاشوں کے ڈھیر لگا کر جنت کا دروازہ نہیں کھل سکتا، طالبان سے مذاکرات کی وکالت کرنے والے وحشیوں کی حمایت کر رہے ہیں، طالبان کے خلاف اعلان جنگ کرتا ہوں، طالبان کو نشانِ عبرت بنا دوں گا کہ تمہارے جنازے پر تمہارے اپنے بھی شریک ہونے نہیں جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹھٹھہ کے مکلی اسٹیڈیم میں سندھ فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کچھ لوگ اسلام کے نام پر ملک کو پتھر کے دور میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کے حامی وحشیوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرنے والوں کو ملک کے نازک حالات کو سمجھنا چاہیے، ہمارے مسائل مذاکرات سے حل ہونے والے نہیں ہیں۔ 

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دنیا ہمیں وحشی اور درندے سمجھتی ہے، ہمیں عالمی برادری کو اپنا مہذب چہرہ دکھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ظلم اور تشدد کے ذریعے وحشت کا قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں، آزادی سے پہلے قائداعطم کی بھی مخالفت کی گئی تھی اور انہیں بھی کافر اعظم قرار دیا گیا تھا، لیکن اگر وہ ان کی بات مانتے تو ہمیں پاکستان نہ مل پاتا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے شدت پسندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈریں اس وقت سے جب پاکستانی قوم ان کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی، قوم دما دم مست قلند کا نعرہ بلند کرے گی اور انہیں عبرت کا نشان بنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شریعت کو تو تسلیم کرتے ہیں لیکن جنگلی قانون کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے۔ جلسے کے اختتام پر بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان زندہ باد، مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں اور دما دم مست قلندر کے نعرے لگائے تو جوابی نعروں سے پورا جلسہ گاہ گونج اٹھا۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلٰی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مذاکرات کی رٹ لگانے والے سوچیں کہ وہ کن سے بات چیت کر رہے ہیں، طالبان سے مذاکرات کے بعد قوم کی بیٹیوں کے ساتھ ملالہ جیسا سلوک ہوگا اور قوم کے بیٹے اعتزاز کی طرح نشانہ بن جائیں گے۔ ٹھٹھہ میں سندھ فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے پاکستان میں پتھر کا دور چاہتے ہیں، ہم 5 ہزار سال قبل بھی مہذب تھے اور آج بھی ہیں۔ دہشت گردی، فرقہ واریت اور منافرت اسی صورت میں ختم ہوسکتی ہے جب ہم اپنی حقیقت سے واقف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی کے رنگ میں رنگنے کی ضرورت نہیں، ہمارا اپنا رنگ اس قدر گہرا ہے کہ جسے کسی طرح کی دہشتگردی کی سونامی نہیں دھو سکتی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اس مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے ہم نے سندھ فیسٹیول کا اہتمام کیا، تاکہ ہم پوری دنیا کو بتا سکیں ہم ایک زندہ قوم ہیں، ہم یوتھ فیسٹیول بھی کرسکتے ہیں، آسکر بھی جیت سکتے ہیں اور اسی سرزمین پر ڈاکٹر عبدالسلام جیسے نوبل انعام یافتہ سائنسدان بھی پیدا ہوتے ہیں۔
 
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم اسلام کے سپہ سالار ہیں اور ان طالبان دہشتگردوں کے خلاف جہاد کا اعلان کرتے ہیں جو ہمارے بہادر سپاہیوں کو شہید کرکے سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں خاموش کرا دیں گے، لیکن انہیں اس وقت سے ڈرنا چاہیئے جب قوم ان کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی اور انہیں بھاگنے کا راستہ تک نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کچھ لوگ مذاکرات کی رٹ لگاتے نہیں تھکتے، بدقسمتی سے یہ لوگ ایسے لوگوں کی حمایت کر رہے ہیں جن کا نہ تو اسلام اور نہ اس کی اقدار سے کوئی تعلق ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حامی عالمی نزاکتوں کو سمجھیں، ہم دنیا میں تنہا ہوچکے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان کے قیام کی مخالفت کی تھی۔ ہم کیسے مان لیں کہ یہ قاتل اسلام کے وارث ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کرنے والے بات چیت ضرور کریں مگر وہ یہ بھی دیکھیں سوات میں امن معاہدے کو کیسے سبوتاژ کیا گیا اور پھر وہاں حکومت نے اپنی رٹ کس طرح قائم کی تھی۔
 
پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلٰی نے کہا کہ ہمارے مسائل اس قسم کے مذاکرات سے حل ہونے والے نہیں، ان مذاکرات کے نتیجے میں قوم کی بیٹیوں کے ساتھ ایسا ہی سلوک ہوگا جس ملالہ یوسف زئی کے ساتھ ہوا اور قوم کے بیٹے اعتزاز کی طرح نشانہ بن جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تہوار، میلے اور عرس سب جہالت کی نذر ہوجائیں گے، مزار قائد اور مزار اقبال کے ساتھ بھی وہی کیا جائے گا جو زیارت میں بابائے قوم کی آرام گاہ کے ساتھ کیا گیا لیکن ہم اپنی زمین کو کسی جاہل کے حوالے نہیں کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسلام انسانیت کی خدمت کا نام ہے، اسلام یہ ہے کہ جب پورا ملک بے نظیر بھٹو کی شہادت پر لہو میں ڈوبنے والا تھا تو آصف علی زرادری نے ملک میں لگی آگ کو بجھا دیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام کے بارے میں ہمیں بتانے کی کوشش نہ کی جائے، ہم شریعت کا مطلب بھی جانتے ہیں ہمیں سکھانے کی کوشش نہ کی جائے، اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہنا ہے تو اس ملک کے قانون کی پابندی کرنا ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 352058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش