0
Tuesday 25 Feb 2014 10:42
سال میں 78 ارب امریکی ڈالر کا نقصان ہوا

تمام شدت پسند گروپوں کو سیاسی حمایت اور بیرونی فنڈنگ مل رہی ہے، وزارت داخلہ

تمام شدت پسند گروپوں کو سیاسی حمایت اور بیرونی فنڈنگ مل رہی ہے، وزارت داخلہ
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے قومی سلامتی پالیسی تیار کر لی جو منظوری کے لیے آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان 5 سالہ قومی سلامتی پالیسی پیش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل سیکیورٹی پالیسی جن اہم نکات پر مبنی ہے ان میں مذاکرات، دہشت گردوں کی شناخت، انٹیلی جنس نظام بہتر بنانا اور دفاعی قوت بڑھانا شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی پالیسی کے تحت تمام ریاست دشمن عناصر اور نان اسٹیٹ ایکٹرز سے مذاکرات صرف آئین کے تحت کیے جائیں گے۔ پالیسی کے بنیادی مقاصد میں ریاست کی سالمیت، عوام کا تحفظ اور حکومتی رٹ کو برقرار رکھنا شامل ہے۔ پالیسی دستاویز میں نیکٹا کی بھی از سر نو تشکیل کی تجویز شامل ہے جس کا داخلی سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا۔

پالیسی دستاویز کے مطابق دہشت گردی کے باعث ملکی معیشت کو گزشتہ 10 سال میں 78 ارب امریکی ڈالر کا نقصان پہنچا جب کہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک میں موجود تمام شدت پسند گروپس کی درجہ وار لیڈر شپ موجود ہے جنہیں سیاسی، اندرونی و بیرونی حمایت اور فنڈنگ بھی مل رہی ہے۔ دستاویز میں کشمیر، افغانستان اوربھارت کے حوالے سے خارجہ پالیسی پر بھی نظر ثانی تجویز کی گئی ہے۔ قومی سلامتی پالیسی کی دستاویز کے مطابق پاکستان میں ایک تہائی دہشت گرد حملے صرف خیبر پختونخوا میں ہوئے، بلوچستان میں 23 فیصد، فاٹا میں 19 فیصد اور سندھ میں 18 فیصد دہشت گرد حملے ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 355239
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش