0
Thursday 13 Mar 2014 00:41

کٹ تو سکتے ہیں لیکن یا رسول اللہ (ص) کے نعرے سے دستبردار نہیں ہو سکتے، علامہ امداد نسیمی

کٹ تو سکتے ہیں لیکن یا رسول اللہ (ص) کے نعرے سے دستبردار نہیں ہو سکتے، علامہ امداد نسیمی
اسلام ٹائمز۔ لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس وادی مہران میں وطن دوستی کی ترویج اور طالبان دہشت گردوں سے حکومتی مذاکرات کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگی، کالعدم تکفیری ٹولہ اور پیپلز پارٹی میں شامل دہشت گردوں کے سرپرست شیعہ سنی اتحاد کے اس عظیم الشان مظاہرے کے خلاف سازشوں سے باز رہیں، لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کے انعقاد کو خدا کے سوا دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد علی نسیمی نے حیدر آباد پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ گل حسن مرتضوی، علامہ عرفان علی عرفانی، علامہ رحمت علی لغاری، علامہ اشفاق علی مطہری اور علامہ ذوالفقار علی شاہ کاظمی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

علامہ امداد علی نسیمی کا کہنا تھا کہ بزدل حکومت کے بزدل حکمران طالبان سے مذکرات کر کے کیا ثابت کرنا چا ہتے ہیں کہ عوام ان کی ان چالوں سے بیوقوف بن جائے گی، نہیں اب پاکستان کی عوام کے سامنے سب کچھ کھلی کتاب کی طرح سامنے آ گیا ہے کہ کون کون دہشت گردی کر رہا ہے، ہمارے ملک کے مشہور سیاستدان جس نے دو دن پہلے ٹی وی چینل پر کہا تھا کہ طالبان اور حکومت ایک ہی پوزیشن میں نظر آ رہے ہیں دونوں ہی مجرم نظر آ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ چند دہشت گرد بے گناہ انسانوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں اور ان حکمرانوں کا ان دہشت گردوں کے سامنے یوں گھٹنے ٹیک دینا انتہائی بزدلانہ اور شرمناک اقدام ہے، میں بتانا چاہتا ہوں کہ ملک کو کسی اور سے نہیں موجودہ حکمرانوں سے خطرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں کو رعایت ملنے کے سبب اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل چکا ہے، ہم حکومت سندھ کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ سندھ کی پر امن زمین اولیاء اللہ کی زمین کہلاتی ہے، ان ہی اولیاء اللہ میں سے کسی نے فرمایا تھا سندھ دھرتی کو قندہار سے بہت بڑا خطرہ ہے اس لئے حکومت سندھ کو چاہیئے کہ جو طالبان یہاں سندھ میں اپنے ٹھکانے بنا رہے ہیں ان کو خود دیکھے اور ان کا سدباب کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ خیرپور میں جو جلسہ ہو رہا ہے اس کی پوری سکیوریٹی کا انتظام سخت سے سخت ہونا چاہیئے، حیدرآباد کے علاوہ پورے سندھ سے قافلے اس جلسے میں شرکت کے لئے جائیں گے، ان قافلوں کی سکیورٹی کا مکمل بندوبست کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 361082
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش