0
Thursday 20 Mar 2014 11:06

ملائشیا کےطیارے کی گمشدگی میں امریکہ ملوث ہے، روسی ماہر کی رپورٹ

ملائشیا کےطیارے کی گمشدگی میں امریکہ ملوث ہے، روسی ماہر کی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ ملائشین ایئر لائن کے طیارے کو لاپتہ ہوئے کئی دن گزر گئے، اس دوران جہاز کے بارے میں کئی مفروضے سامنے آئے لیکن روس کی لکھاری سورچا فال نے کچھ واقعات کی کڑیاں ملا کر ایسی کہانی لکھی ہے کہ اب تک کی سب سے دلچسپ داستان بن گئی ہے۔ روسی ماہر کے مطابق پرواز370 MH کے غائب ہونے میں امریکہ کا ہاتھ ہے، امریکی نیوی سیلز نے ہی جہاز کا رخ موڑا تھا۔ جہاز میں امریکی نیوی کا کچھ مشکوک سامان موجود تھا جسے چین پہنچنے سے ہر حال میں روکنا تھا، یہ سامان امریکی کنٹینر شپ کے ذریعے لایا گیا تھا، اس سامان کی حفاظت پر مامور دو امریکی اہلکار پراسرار طور پر مار دئیے گئے۔ آٹھ مارچ کو یہ سامان ایم ایچ 370 پر لوڈ کیا گیا پھر راستے میں پائلٹ کی ملی بھگت سے ڈیگو گارشیا میں امریکی نیوی کے اڈے پر اتار لیا گیا۔ 

سورچا فال نے روسی جنرل سٹاف آف آرمڈ فورسز جی آر یو کی رپورٹ کو بنیاد بنایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہونے کے بعد ریموٹ کنٹرول کے ذریعے جہاز کو ڈیگو گارشیا تک پہنچایا گیا۔ اس علاقے میں اسی روز چین کی موبائل کمپنیوں کی سروس بھی جیمرز لگا کر بند کی گئی تھی۔ اس کہانی پر اس لیے بھی یقین کرنے کو دل کرتا ہے کہ پائلٹ کی جانب سے جان بوجھ کر کنٹرول روم سے رابطہ منقطع کرنے کے اشارے پہلے ہی مل چکے ہیں۔ 

پائلٹ ظاہری احمد شاہ کے گھر پر چھاپے کے دوران ڈیگو گارشیا جزیرے کے نقشے بھی برآمد ہوئے، اس کے علاوہ کچھ لوگوں کے بقول آخری بار اس جہاز کو مالدیپ کے قریب انتہائی نیچی پرواز کرتے دیکھا گیا تھا جہاں سے ڈیگو گارشیا زیادہ دور نہیں ہے۔ اس کہانی نے روس کے خفیہ اداروں سمیت پوری دنیا کو حیران اور امریکہ کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔ 

ملائشین میڈیا نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ لاپتہ ملائشین مسافر طیارے کے پائلٹ کے گھر سے برآمد ہونے والے سیمولیٹر سے بحر ہند کے ڈیگوگارشیا جزیرے پر قائم امریکی اڈے اور اس کے رن وے کے نقشے برآمد ہوئے ہیں۔ اس امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا کہ ایم ایچ 370پرواز کو اسی جزیرے پر اتارا گیا ہو اور اگر ایسا ہے تو پھر یہ امکان بڑھ جائے گا کہ اسے خود امریکہ نے اغوا کیا۔ 

تجزیہ کاروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ کہیں ایک اور نائن الیون واقعہ کی تیاریاں تو نہیں کی جا رہیں، ہوسکتا ہے طیارہ کسی خفیہ مقام پر اتارا گیا ہو اور اسے بعد میں نائن الیون طرز پر کسی مغربی ملک کی اہم ترین عمارت سے ٹکرانے کیلئے استعمال کیا جائے۔ واضح رہے کہ 2001ء میں نائن الیون واقعہ کے بعد ایسی رپورٹس بھی منظرعام پر آئی تھیں جن میں شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ امریکہ نے اسلامی ملکوں پر چڑھائی کیلئے نائن الیون کا ڈرامہ خود رچایا۔

ماہرین کے مطابق ڈیگوگارشیا جزیرہ اپنی پراسراریت کیلئے بھی مشہور ہے، بحرہند میں واقع چھوٹے چھوٹے جزائر پر مشتمل یہ علاقہ برطانوی عملداری میں ہے تاہم امریکہ نے اس علاقے کو برطانیہ سے لیز پر حاصل کیا اور بعد میں یہاں امریکہ اور برطانیہ کا مشترکہ بحری اڈہ قائم کیا گیا۔ 

حالیہ رپورٹس کے بعد امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی نے تحقیقات میں مدد کے بہانے ملائشین پائلٹ کے گھر سے ملنے والے سیمولیٹر تک رسائی حاصل کرلی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ اس کا ڈیلیٹ شدہ ڈیٹا واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 

دوسری جانب بدقسمت طیارے کے مسافر آئے روز نئی نئی کہانیاں سن کر صبر کا دامن چھوڑ بیٹھے ہیں، ملائشین وزیر دفاع کی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور حکومت کو غدار قرار دیتے ہوئے درست معلومات کا مطالبہ کیا تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے نہایت بے دردی سے انہیں ہال سے باہر دھکیل دیا۔
خبر کا کوڈ : 363802
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش