0
Sunday 30 Mar 2014 00:29
شرپسندوں کو دندان شکن جواب دیا جائیگا

پاک ایران بارڈر کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے یہ ذمہ داری مکمل طور پر ایران کو سونپ دی جائے، محمد علی جعفری

پاک ایران بارڈر کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے یہ ذمہ داری مکمل طور پر ایران کو سونپ دی جائے، محمد علی جعفری
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری نے پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردوں کے ہاتھوں مغوی ایرانی سرحدی محافظوں میں سے ایک کے قتل سے متعلق کہا ہے کہ محافظ کے قتل کی ذمہ دار پاکستانی حکومت ہے، جبکہ تہران نے اسلام آباد کو تجویز دی ہے کہ پاک ایران بارڈر کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے یہ ذمہ داری مکمل طور پر ایران کو سونپ دی جائے، تاہم پاکستان نے ابھی اس تجویز پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ جنرل محمد علی جعفری نے کہا کہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں پاکستان سے ملحقہ سرحدی علاقے سراوان میں دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے بعد علاقہ کی سکیورٹی سپاہ پاسداران کے قدس لشکر کے حوالے کر دی گئی ہے۔ ایرانی جنرل نے کہا جس طرح جنداللہ کے سربراہ عبدالمالک ریگی کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا، اسی طرح جیش العدل کو بھی کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ میجر جنرل محمد علی جعفری نے علاقہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا شرپسندوں اور دہشت گردوں کو انکی زبان میں ٹھوس اور سخت جواب دیا جائیگا۔ 
دریں اثناء ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہماری سکیورٹی فورسز بھی سرحدوں کی بہتر نگرانی کیلئے ایک منصوبہ پر غور کر رہی ہیں، جس سے مذکورہ سرحدوں پر دہشت گردوں کیلئے خطرے کا بگل بج جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نئے منصوبے کے تحت جیش العدل گروہ کو جلد کچل دیا جائیگا۔ دریں اثناء ایران نے پاکستان کو مشترکہ سرحد کا سکیورٹی کنٹرول اپنے حوالے کرنے کی پیشکش کر دی۔ علاوہ ازیں ایران کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کے کمشن  کے ایک اور رکن نے بھی مغوی سرحدی محافظوں کی رہائی کیلئے پاکستان سے کوششیں  تیز کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ محمد اسماعیلی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان دہشت گرد گروپ جیش العدل پر ایرانی مغوی محافظوں کی فوری رہائی کیلئے دبائو  بڑھائے۔

دیگر ذرائع کے مطابق ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے ایران کے جنوب مشرق میں واقع سراوان کے سرحدی علاقے کی سکیورٹی کا جائزہ لیا۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں سراوان کے علاقے کی سرحدی سکیورٹی کی ذمہ داری، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی برّی فورسز کے سپرد کئے جانے کے ساتھ ہی، جمعہ دن سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل محمد علی جعفری نے سرحدی سکیورٹی پر مامور سپاہ کی برّی فورس یونٹ کے معائنے کے موقع پر اس سرحدی پٹی کے کنٹرول اور اس کی حفاظت کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ سپاہ پسداران انقلاب اسلامی، اس علاقے کی سکیورٹی کو نقصان پہنچانے کیلئے دہشتگردوں کی ہر قسم کی کوشش کا دندان شکن جواب دے گی اور پوری طاقت کے ساتھ اپنی سرحدوں کا دفاع کرے گی۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل محمد علی جعفری نے مزید کہا کہ دہشتگرد گروہوں کو یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ عوام میں ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور ان کے انسانیت کے خلاف اقدامات کہ جو اغیار اور مغربی و صہیونیوں کی خفیہ ایجنسیوں کی حمایت کے ساتھ انجام پاتے ہیں، سے کوئی خاص تبدیلی رونما نہیں ہوسکی ہے اور اس قسم کے دہشتگردانہ اقدامات کو ملت ایران نے ہمیشہ مسترد کیا ہے۔ واضح رہے کہ ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے علاقے سراوان باڈر پر حالیہ مہینوں میں پیدا ہونے والی بدامنی کے بعد اس سرحدی علاقے کی سکیورٹی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس برّی یونٹ کے حوالے کر دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 367362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش