0
Monday 31 Mar 2014 11:45
مشرف کا صحت جرم سے انکار

سنگین غداری کیس، پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کر دی گئی

سنگین غداری کیس، پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کر دی گئی
اسلام ٹائمز۔ سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کردی ہے۔ پرویز مشرف نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے چوالیس سال ملک کی خدمت کی، دو جنگیں لڑیں، لفظ غداری کے استعمال پر حیرت ہوتی ہے۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے غداری کیس کی سماعت کی۔ جسٹس طاہرہ صفدر نے فرد جرم پڑھ کر سنائی۔ خصوصی عدالت کی جانب سے سنائی جانیوالی چارج شیٹ میں سابق صدر پرویز مشرف پر چھ الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ پہلے الزام میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے بطور آرمی چیف تین نومبر دو ہزار سات کو ایمرجنسی نافذ کی۔ الزام نمبر دو میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے بنیادی حقوق بھی معطل کیے۔ الزام نمبر تین میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر پی سی او جاری کیا۔ فرد جرم میں چوتھے الزام میں کہا گیا کہ مشرف نے بطور صدر ججوں کے حلف کا غیر آئینی اور غیر قانونی حکم جاری کیا۔ پانچویں الزام میں کہا گیا کہ نومبر دو ہزار سات کو بطور صدر غیر آئینی و غیر قانونی طور پر آئینی ترمیمی آرڈر جاری کیا۔

فرد جرم میں کہا گیا کہ تین نومبر کو ججز کو برطرف کیا اور چیف جسٹس کو معزول کرکے گھر بھیجا۔ فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ آرڈر کے تحت 1973ء کے آئین میں غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر ترمیم کی گئی، آرڈر کے تحت آرٹیکل 175، 186 اے، 198، 218 ،270 بی،270 سی میں ترمیم کی گئی۔ آرڈر کے تحت آئین میں 270 ٹرپل اے کو شامل کیا گیا۔ فرد جرم پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم کی موجودگی میں پڑھ کر سنائی گئی، پرویز مشرف نے 6 مرتبہ ناٹ گلٹی کہا۔ فرد جرم کے متن سے پرویز مشرف نے انکار کیا۔ فرد جرم عائد کئے جانے کے موقع پر پرویز مشرف بار بار اپنے وکیل کی طرف دیکھتے رہے۔ شلوار قمیص میں ملبوس مشرف عدالت میں پریشان نظر آئے۔ اس سے قبل خصوصی عدالت کے حکم پر سابق صدر پرویز مشر ف آج وکلاء اور ججز کی آمد سے بھی پہلے ہی عدالت پہنچ گئے۔

اے ایف آئی سے خصوصی عدالت تک سکیورٹی کے سخت انتظانمات کئے گئے تھے۔ خصوصی عدالت کے ججز بھی پرویز مشرف کے لئے لگائے گئے روٹ میں پھنسے رہے۔ سابق صدر کے وکیل احمد رضا قصوری نے ہر بار کی طرح اس بار بھی نئی حکمت عملی کے تحت عین وقت پر مقدمہ لڑنے سے انکار کردیا۔ سابق صدر کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ میرے موکل کو والدہ کی عیادت اور علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 367508
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش