0
Thursday 10 Apr 2014 11:13

بلدیاتی نظام سے اختیارات نچلی سطح پر آرہے ہیں، میر جان محمد جمالی

بلدیاتی نظام سے اختیارات نچلی سطح پر آرہے ہیں، میر جان محمد جمالی

اسلام ٹائمز۔ بلدیاتی نظام سے اختیارات نچلی سطح پر آ رہے ہیں۔ ترقیاتی کام منتخب کونسلروں کے ذریعے کرینگے۔ اوستہ محمد شہر کے مسائل بہت زیادہ ہیں۔ سب سے بڑا مسئلہ ڈرین کا ہے۔ حکومت محدود وسائل میں رہ کر حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ واٹر سپلائی کیلئے ایم پی اے فنڈز سے ایک کروڑ 53 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ بلدیاتی الیکشن صوبائی حکومت نے جلد بازی میں کرائے بلدیاتی نظام کا آئین تیار نہیں تھا۔ یہ 1970ء جیسے الیکشن ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اسپیکر بلوچستان میر جان محمد خان جمالی سے منتخب کونسلران کے وفد جن کی قیادت میر عامر خان جمالی کر رہے تھے نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہری مسائل زیادہ ہیں۔ جن کا حل ضروری ہے۔ بلدیاتی ادارے کی فعالیت سے کافی مسائل حل ہونگے۔ ترقیاتی کام منتخب کونسلروں کے مشورے اور ان کے ذریعے کرائے جائینگے لیکن جائز ادارے کرینگے اور اداروں کے ذریعے ہی کام ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے فیز میں واٹر سپلائی کیلئے ایک فیز میں پرانے پائپ نکالے جائینگے۔

اوچ پاور سے بجلی کے سوال کے جواب میں میر جان محمد خان جمالی نے کہا کہ ہم عدالت میں جائینگے کیونکہ مرکزی حکومت صحت اور تعلیم یہ کہتی ہے کہ صوبائی حکومت اس پر خود کام کرے۔ جب ہماری پیداوار وہ ہمیں دیں تو نصیر آباد میں میڈیکل کالج اور یونیورسٹی کی منظوری سرکاری سطح پر اسمبلی سے منظور کرائی ہے۔ سبی میں جعفر ایکسپریس پر حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خضدار کے واقعہ کا ری ایکشن ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک فوج کا اجلاس اپنے ادارے کے وقار کو برقرار رکھنے کیلئے بلایا گیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 1970ء میں صدر یحیےٰ خان نے الیکشن کرائے 1971ء میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر نمائندوں کو بٹھایا گیا۔ یہ بلدیاتی الیکشن بھی اسی طرح کے ہوئے ہیں۔ جس سے آئین میں تبدیلی آئی۔ لیکن بلدیاتی نظام میں نہیں ملنے والے وفد میں میر مظفر خان جمالی، سلمان سلطان، مختیار احمد، سلیم احمد سومرو، فضل الٰہی بنگلزئی، ابوبکر مستوئی، عارف سومرو، عبدالجبار سمیجو اور راشد حسین کے علاوہ دیگر بھی شامل تھے۔

خبر کا کوڈ : 371303
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش