0
Tuesday 15 Apr 2014 20:55
حقیقی خطرہ ایران، حزب اللہ اور القاعدہ ہیں

صیہونی وزیر خارجہ کا سعودی عرب اور کویت سمیت دیگر عرب ممالک کیساتھ خفیہ سفارتکاری کا دعویٰ

صیہونی وزیر خارجہ کا سعودی عرب اور کویت سمیت دیگر عرب ممالک کیساتھ خفیہ سفارتکاری کا دعویٰ
اسلام ٹائمز۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ ایویگڈور لِیبرمین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایران سے لاحق ممکنہ خطرات کے سبب اسرائیلی انتظامیہ چند عرب ریاستوں کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنا چاہتی ہے۔ لِیبرمین نے کہا کہ پہلی مرتبہ اس بات کو سمجھا جا رہا ہے کہ حقیقی خطرہ ایران، حزب اللہ اور القاعدہ ہیں۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے ایک اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ جن دو ممالک کا وہ ذکر کر رہے ہیں ان میں سعودی عرب اور کویت شامل ہیں۔ بات چیت کی پیش رفت کے بارے میں بتاتے ہوئے لِیبرمین نے کہا کہ کچھ رابطے ہیں اور کچھ بات چیت۔ ہم اس مرحلے سے کافی قریب ہیں، جبکہ آئندہ ایک سال یا اٹھارہ ماہ میں یہ بات کوئی راز نہیں رہے گی اور بات چیت منظر عام پر ہوگی۔ لیبرمین کے بقول وہ اعتدال پسند عربوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ لِیبرمین نے کہا کہ انہیں سعودی عرب یا کویت جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ صیہونی وزیر خارجہ کے دعوے کے برعکس سعودی عرب اور کویت دونوں ہی ممالک نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت کو مسترد کر دیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اِس بارے میں کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سطح پر بات چیت یا تعلقات نہیں ہیں۔ اِسی طرح کویت میں وزارت خارجہ کے ایک اعلٰی اہلکار خالد الجراللہ نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے۔ ہم ایسی کسی بات چیت کا حصہ نہیں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 373292
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش