0
Saturday 26 Apr 2014 12:05
تنظیم کے اندر باہمی رابطے وسعت نظری سے ہونے چاہیئے

جھنگ میں ہم نے تکفیریوں کو شکست دی،اب انہیں چور دروازوں سے لانیکی کوششیں ہو رہی ہیں، علامہ ساجد نقوی

جھنگ میں ہم نے تکفیریوں کو شکست دی،اب انہیں چور دروازوں سے لانیکی کوششیں ہو رہی ہیں، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ جامع الصادق کراچی کمپنی اسلام آباد میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کی مرکزی جنرل کونسل کا تین روزہ اجلاس کل بعد از نماز جمعہ سے شروع ہوچکا ہے۔ اجلاس میں ملک بھر سے ایس یو سی کے صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی صدور و جنرل سیکرٹریز اور نمائندگان شریک ہیں۔ اس سے قبل بعد از نماز جمعہ سربراہ ایس یو سی پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی سربراہی میں شیعہ علماء کونسل کی مرکزی کابینہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام صوبائی صدور و جنرل سیکرٹریز، ناظم اعلٰی جعفریہ یوتھ اور جے ایس او کے مرکزی صدر نے شرکت کی۔ مرکزی کابینہ کے اجلاس کے اختتام پر مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس  علامہ سید ساجد علی نقوی کے افتتاحی خطاب سے شروع ہوا۔ جنرل کونسل کا یہ اجلاس 27 اپریل تک جاری رہے گا- اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، بلدیاتی انتخابات اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات سمیت تنظیمی امور کا جائزہ لیا جائے گا۔

مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ یہ اجلاس نہایت حساس اور نازک مرحلے پر ہو رہا ہے، ہمارے سامنے بہت سارے چیلنجز موجود ہیں۔ جھنگ کی دونوں سیٹ پر ہم نے کامیابی حاصل کی، اب انکو چور دروازہ سے لیا جا رہا تھا، جھنگ میں انکو دوسری مرتبہ ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔ جھنگ میں تشیع کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی، ہم نے پھر تشیع کے حقوق کی ضمانت دی۔ آج پھر ہم سرخرو ہیں۔ راولپنڈی میں جلوس کا مسئلہ نہیں تھا، یہ تشیع کا مسئلہ تھا، سانحہ راولپنڈی کے سب اسیر آزاد ہوچکے ہیں۔ حالات انتہائی گمبھیر ہیں۔ انکو سنوارنے کی کوشش ہو رہی ہے، حالات انشاءاللہ سدھر جائینگے۔ تنظیمی عہدیداران کو نصیحت کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ تنظیم کے اندر باہمی رابطے وسعت نظری سے ہونے چاہیے، ایک دوسرے کے ساتھ صبر و تحمل، عاجزی و انکساری کا اظھار کیا جائے اور تنظیمی عمل کو بہتر انداز میں پروان چڑھایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 376556
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش