0
Saturday 26 Apr 2014 15:52

ملت جعفریہ کے افراد کا قتل عام نہ روکا گیا تو کراچی میں امن کی ضمانت نہیں دے سکتے، علامہ مختار امامی

ملت جعفریہ کے افراد کا قتل عام نہ روکا گیا تو کراچی میں امن کی ضمانت نہیں دے سکتے، علامہ مختار امامی
اسلام ٹائمز۔ اگر ملت جعفریہ کے نوجوانوں کا قتل عام نہ روکا گیا تو شہر کراچی میں امن کی ضمانت نہیں دے سکتے، ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی سازشوں کو ناکام بنا دیں گے، کراچی ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے شیعہ عمائدین کے ورثاء کے ساتھ کھڑے ہیں، ملت جعفریہ کی نسل کشی کے خلاف آزاد عدلیہ سمیت محب و طن سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، کراچی کی عوام خود کو اپنے ہی شہر میں غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی سازشوں کو ناکام بنا دیں گے، کراچی میں گزشتہ 2 ماہ میں 70 افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا مگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی میں ملوث کسی دہشت گرد کو گرفتار نہیں کیا، ملکی استحکام اور امن کی خاطر ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری سمجھا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کا راج بڑھتا جا رہا ہے مگر حکومت اپنی روایتی روش برقرار رکھے ہوئے ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کو روکنے کے بجائے نہتے شہریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کر رہے ہیں اور بے گناہ شیعہ افراد کو ٹارگٹ کلر بنا کر گرفتار کر رہے ہیں جس کی ہم پر مذمت کرتے ہیں، انہیں حرکتوں کی وجہ شہر قائد کی عوام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بدظن ہو رہے ہیں، دوسری جانب سکیورٹی اداروں میں موجود کالعدم جماعتوں کی حمایت یافتہ کالی بھڑیں موجود ہیں جن کا انکشاف بھی ہو چکا ہے مگر حکوت ان کے خلاف کاروائی کرنے سے قاصر ہے۔

علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ ہم حسینی فکر کے ماننے والے ہیں اور 14 سو برس سے لبیک یا حسین کا نعرہ بلند کرتے ہوئے امن و امان کا پیغام دے رہے ہیں، گزشتہ کئی دہائیوں سے کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں شیعہ ڈاکٹرز، پروفیسرز، وکلاء، تاجروں، علماء و اکابرین سمیت اہم افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، وطن عزیز میں کوئی شیعہ و سنی جھگڑا نہیں مگر نام نہاد اسلام پرست طالبان اور ان کی بغل بچہ کالعدم تنظیموں کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ علامہ مختار امامی نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ بند نہیں ہوا تو ہم اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں اور حکومت سے مفاہمتی سلسلہ کو منقطع کر دیا جائے گا اور بہت جلد ملک گیر پر امن احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 376625
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش