0
Friday 24 Sep 2010 15:03

این آر او سے مستفید سرکاری افسران رضا کارانہ استعفیٰ دیدیں،وزیراعظم

این آر او سے مستفید سرکاری افسران رضا کارانہ استعفیٰ دیدیں،وزیراعظم
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے این آر او سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران رضا کارانہ طور پراستعفیٰ دے دیں۔صدر مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں،انہیں آئین کے تحت استثنیٰ حاصل ہے،پارلیمنٹ چاہے تو استثنیٰ واپس لے سکتی ہے۔ایوان بالا سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کا حکم مانتے ہوئے گریڈ 22 میں ترقی کے قوانین بنائے،سیکریٹریز کی گریڈ 22 میں سلیکشن بورڈ کے ذریعے ہوتی ہے۔سپریم کورٹ کے حکم پر چیف سیکریٹری سندھ کو بھی عہدے سے ہٹا دیا۔
 وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹیرین اپنی عزت کروائیں،آئین میں ترمیم صرف پارلیمنٹ کر سکتی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماحول بنا دیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں آنیوالا حکومت چلانے کا اہل نہیں،سب لوگ سیاست دانوں پر تنقید کرتے ہیں۔ملک میں منتخب نمائندوں کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔پارلیمنٹ نے جتنا کام کیا،اس پر اسے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہا پوری قوم چاہتی ہے کہ عافیہ صدیقی وطن واپس آئیں،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ سیاسی سطح پر اٹھائیں گے اور انہوں نے وزیر داخلہ سے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کے حوالے سے امریکا سے قیدیوں کے تبادلے کے امکانات پر غور کریں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق این آر او سے مسفید ہونے والے رضاکارانہ طور پر مستعفی ہو جائیں۔وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تو ہم عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کی بات کرتے ہیں،جبکہ دوسری جانب صدر جو پارلیمنٹ کا حصہ ہیں،فوج کے سپریم کمانڈر ہیں،تو ان کے خلاف بیرون ملک کارروائی کا کیسے کہ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ صدر کو دیا گیا استثنٰی واپس لے سکتی ہے۔وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ ترقیوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے تسلیم کئے،بیوروکریسی کا تحفظ بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ارکان پارلیمان کو اپنا احترام کرانا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 38084
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش