0
Tuesday 17 Jun 2014 19:34

محکمہ صحت سندھ میں خون کے بیگز کی بغیر ٹینڈر خریداری کا انکشاف

محکمہ صحت سندھ میں خون کے بیگز کی بغیر ٹینڈر خریداری کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ سیکریٹری صحت سندھ نے شہید بے نظیر بھٹو کے یوم پیدائش کے نام پر خون کے عطیات جمع اور خون کے بیگزکی خریداری کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے منظور کرا لئے۔ محکمہ صحت نے خون کے بیگز کی خریداری کیلئے ٹینڈر جاری نہیں کئے، منظور کی جانے والی رقم سے خون کے بیگز کی خریداری ممکن نہیں کیونکہ خریداری کے عمل سے گزرنے کیلئے ایک ماہ درکار ہوتا ہے اور باقاعدہ ٹینڈرز جاری کئے جاتے ہیں لیکن سیکریٹری صحت نے اپنی رشتہ داری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے انتہائی عجلت میں ایک کروڑ 80لاکھ روپے کی سمری منظوری کرا لی ہے۔ رپورٹس کے مطابق بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے نام پر ہر سال کروڑ روپے حکومت سندھ سے منظور کرائے جاتے ہیں لیکن عوام کی جانب سے عطیہ کئے جانے والے خون اور خون میں شامل چاروں اجزاء خاموشی سے نکال کر مختلف اداروں کو فروخت کر دیتے ہیں۔

2 سال قبل بھی پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے خون کے عطیات رضاکارانہ طور پر دیئے تھے لیکن محکمہ صحت کی جانب سے اس خون کو محفوظ کرنے کا کوئی ادارہ موجود نہ ہونے کی وجہ سے جمع کیا جانے والا خون مختلف غیر سرکاری تنظیموں کو دے دیا گیا تھا جہاں بعض تنظیموں نے خون میں شامل پلیٹ لیٹ سمیت دیگر اجزاء نکال کر فروخت کر دیئے تھے جس کے بعد گزشتہ سال بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر 21 جون کو خاطر خواہ مہم نہیں چلائی گئی۔ امسال سیکریٹری صحت اقبال درانی نے بے نظیر بھٹوکی سالگرہ کے موقع پر خون کے عطیات جمع کرنے کیلیے گزشتہ ہفتے عجلت میں سمری تیار کی جس میں کہا گیا ہے 21 جون کو بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر خون کے عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کی جائے گی جس کیلئے فوری طور پر ایک کروڑ 80 لاکھ روپے درکار ہیں، سیکریٹری صحت نے سمری بنا کر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو بھیجی جو فوری منظور کرلی گئی، مذکورہ رقم سے 35 ہزار خون کے بیگز کی خریداری کے عمل سے گزرنے کیلئے محکمہ صحت کو ٹینڈرز جاری کرنے پڑیں گے لیکن سیکریٹری صحت من پسند فرم سے 35 ہزار خون کے بیگز خریدنے کی بات چیت کا عمل مکمل کر لیا ہے تاکہ ٹینڈر کے بغیر خریداری کی جا سکے۔ 

واضح رہے کہ محکمے کے ماتحت چلنے والے سول اسپتال میں بھی آئرن کے انجکشن کی خریداری بھی بغیر ٹینڈرز کے کی گئی جس کی مالیت کروڑوں روپے بتائی گئی ہے، سول اسپتال میں آئرن کے غیر ضروری انجکشن خریدے گئے ہیں۔ دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام میں مریضوں کو فراہم کئے جانے والے انٹرفیرون انجکشن کی خریداری نہیں کی جا سکی ہے، کاغذات پر مذکورہ انجکشن کی خریداری ایک ارب روپے ظاہر کی گئی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سال 2013.14 کے خریداری کے بجٹ سے 6 ملین روپے استعمال نہیں کئے گئے، محکمہ کے افسران نے چیف سیکریٹری سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے خریداری کے عمل میں مبینہ کی جانے والی بدعنوانیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 392913
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش