0
Thursday 7 Oct 2010 11:53

کوئٹہ اور نوشہرہ میں 90 نیٹو ٹینکر جلا دیئے گئے،سپلائی 7 ویں روز بھی بند،ڈرون حملوں میں اضافے کا ردعمل ہے

کوئٹہ اور نوشہرہ میں 90 نیٹو ٹینکر جلا دیئے گئے،سپلائی 7 ویں روز بھی بند،ڈرون حملوں میں اضافے کا ردعمل ہے
 کوئٹہ:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق کوئٹہ کے قریب مغربی بائی پاس اختر آباد میں نیٹو ٹرمینل پر حملے اور فائرنگ میں 40 ٹینکرز مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئے۔ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد دو گاڑیوں پر ٹرمینل پر آئے۔انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کے بعد ٹینکرز کو آگ لگا دی،جس کے نتیجے میں ایک ڈرائیور جاں بحق ہو گیا۔فائر بریگیڈ نے کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا۔ 
طالبان نے نیٹو ٹینکرز کو نذر آتش کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹینکرز کو نشانہ بنانا شمالی وزیرستان میں ڈرون حملوں میں اضافے کا ردعمل ہے۔انہوں نے حملوں میں تیزی کے عزم کا بھی اظہار کیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی گذشتہ صبح اس وقت ہوئی جب دو گاڑیوں میں سوار مسلح افراد نے کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر اختر آباد کے مقام پر افغانستان میں موجود نیٹو فورسز کو تیل کی فراہمی کرنے والے آئل ٹینکرز پر فائرنگ کر دی۔کوئٹہ کے ڈی آئی جی آپریشنز عامر شکیل کے مطابق فائرنگ سے ٹینکرز میں آگ لگ گئی اور 10 ٹینکرز تباہ ہو گئے۔تاہم کنٹینرز اینڈ ٹرالرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نادر خان کا کہنا ہے کہ پارکنگ میں 61 ٹینکرز اور کنٹینرز موجود تھے جن میں سے صرف 18 کو بچایا جا سکا ہے اور 45 ٹینکرز تباہ ہوئے ہیں۔ 
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور گاڑیوں پر سوار تھے،جنہوں نے ٹرمینل میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کر کے وہاں موجود افراد کو بھاگنے پر مجبور کر دیا اور آئل ٹینکروں کو آگ لگا دی۔مقامی حکام نے بتایا ہے کہ 11 ٹینکرز مکمل طور پر جل گئے اور 14 کو جزوی نقصان پہنچا۔واضح رہے کہ خیبر ایجنسی میں طورخم کے راستے نیٹو کے لئے رسد کا سامان افغانستان لے جانے والے قافلوں پر پاکستان نے تقریباً ایک ہفتہ قبل پابندی لگا دی تھی،لیکن بلوچستان میں سرحدی شہر چمن کے راستے سپلائی کا یہ سلسلہ بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دھمکی دی ہے کہ یہ کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی،جب تک افغانستان میں موجود غیر ملکی افواج کے لئے پاکستان کے راستے سپلائی کا سلسلہ ختم نہیں کیا جاتا۔پولیس حکام کے مطابق حملہ آور اس کارروائی کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور ان کی تلاش جاری ہے۔اس واقعے کے بعد فرنٹیئر کور اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ 
آئی جی پولیس بلوچستان ملک محمد اقبال کا کہنا ہے کہ نیٹو فورسز کو سپلائی کرنے والے آئل ٹینکرز کو سکیورٹی فراہم کرنا پولیس کی ذمہ داری نہیں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ چمن کے راستے نیٹو فورسز کو آئل کی سپلائی کرنے و الے ٹینکرز مالکان کے نیٹو کے ساتھ اپنے معاملات طے ہیں،یہ ٹینکرز پرائیویٹ طور پر نیٹو فورسز کو سپلائی کرتے ہیں۔جو واقعہ رونما ہوا ہے،ان ٹینکروں کی یہاں موجودگی کے بارے میں پولیس کو علم تھا نہ اطلاع دی گئی۔ 
ادھر ساتویں روز بھی افغانستان میں اتحادی افواج کو سامان اور تیل کی ترسیل معطل رہی۔ملک کے مختلف علاقوں میں ہزاروں آئل ٹینکرز اور کنٹینرز سامان سے بھرے کھڑے ہیں۔پاک افغان سرحد طورخم،رنگ روڈ ٹرمینل پشاور،ازاخیل کیمپ نوشہرہ اور دیگر مقامات پر کنٹینرز رکے ہوئے ہیں۔چمن میں کسٹم حکام کے مطابق کراچی سے چمن سرحد کے راستے افغانستان میں موجود افواج کو سامان سپلائی کرنے والے 162 سے زائد کنٹینرز کو پاک افغان سرحد پر کسٹم ہاوس کے باہر دستاویزات میں غلطی اور نیٹو کنٹینرز کو لگے ہوئے سیل میں فرق کی وجہ سے 4 دنوں سے روک رکھا ہے۔
نوشہرہ:نوشہرہ خیر آباد موڑ پر نیٹو کے آئل ٹینکروں کے قافلے پر مسلح افراد کے حملے کے بعد ٹینکروں میں آگ لگ گئی،جس کے باعث 87 میں سے 50 آئل ٹینکر جل کر خاکستر ہو گئے۔فائر بریگیڈ کا عملہ آگ پر قابو پانے کی کوشش کرتا رہا،تاہم آگ پھیلتی رہی اور ٹینکروں کو اپنی لپیٹ میں لیتی رہی۔ڈی سی او نوشہرہ نے کہا ہے کہ شرپسندوں نے دو جانب سے قافلے پر حملہ کیا ہے،پہلے ملزموں نے فائرنگ کی،جس کے بعد ایک دھماکے کی آواز بھی سنائی دی،تاہم عینی شاہدوں کا کہنا ہے دھماکہ فائرنگ سے قبل ہوا ہے اور اس کے بعد آئل ٹینکروں میں آگ لگ گئی،جو ابتدا میں صرف 15 ٹینکروں تک محدود تھی،لیکن یہ تیزی سے پھیلتی گئی اور اس نے اپنی لپیٹ میں 50 ٹینکروں کو لے لیا،بعض افراد کا کہنا ہے کہ غالباً ٹینکروں پر راکٹ پھینکے گئے،جس کے بعد اندھا دھند فائرنگ کر کے ایک ایک کر کے ٹینکر کو نشانہ بنایا گیا،جس جگہ یہ واقعہ ہوا ہے،وہاں سے تقریباً دو کلو میٹر دور پنجاب شروع ہو جاتا ہے۔انتظامیہ کے مطابق کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا،تاہم عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے افراد نے پہلے ڈرائیوروں سے کہا کہ وہ فوری طور پر کسی محفوظ جگہ چلے جائیں،اس کے بعد ڈرائیوروں میں بھگدڑ مچ گئی اور وہ جان بچا کر بھاگ نکلے،جس کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔
خبر کا کوڈ : 39473
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش