0
Friday 11 Jul 2014 14:15

سانحہ ماڈل ٹائون، سکیورٹی انچارج نے مظاہرین پر گولیاں چلانے کا حکم دیا

سانحہ ماڈل ٹائون، سکیورٹی انچارج نے مظاہرین پر گولیاں چلانے کا حکم دیا
اسلام ٹائمز۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ مظاہرین پر فائرنگ کرنے کا حکم ایس پی سکیورٹی سلمان علی خان نے دیا جس پر ایلیٹ کمانڈوز کی جانب سے 200 راؤنڈ فائر کیے گئے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے جاری تحقیقات کے دوران انچارج ایلیٹ کمانڈوز انسپکٹر رؤف احمد نے بیان دیا ہے کہ 17 جون کو ایس پی سکیورٹی سلمان علی خان نے تحریک منہاج القرآن کے مظاہرین پر فائرنگ کا حکم دیا جبکہ اس موقع پر ہمارا موقف تھا کہ فائرنگ کی صورت میں جانی نقصان بھی ہو سکتا ہے تاہم اسے خاطر میں نہیں لایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایس پی سکیورٹی کو کہا گیا تھا کہ ایلیٹ کمانڈوز کے پاس ماہر نشانہ باز میسر نہیں اور ہوا کے دباؤ کے باعث گولی مظاہرین کے جسم کے اوپری حصے میں بھی لگنے کا خدشہ ہے اور معاملہ سنگین بھی ہو سکتا ہے۔

انچارج ایلیٹ کمانڈوز نے تحقیقات کے دوران مزید بتایا کہ جائے وقوعہ پر ایس ایچ او سبزہ زار شیخ عامر سلیم بھی موجود تھے اور انہوں نے سکیورٹی انچارج کو ایلیٹ کمانڈوز کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ نہ کرنے کی شکایت بھی کی اور کہا کہ ایلیٹ کمانڈوز کو دوبارہ سیدھی گولیاں چلانے کا حکم دیں جس پر سکیورٹی انچارج کی جانب سے مظاہرین کی ٹانگوں میں گولیاں مارنے کا حکم دیا گیا۔

واضح رہے کہ 17 جون کو پاکستان عومی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائشگاہ کے باہر سے تجاوزات کے خاتمے کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے تھے جبکہ اس حوالے سے ایلیٹ کمانڈوز کے انچارج سمیت 8 اہلکار اور ایس ایچ او سبزہ زار زیرحراست ہیں۔
خبر کا کوڈ : 398775
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش