0
Thursday 24 Jul 2014 22:05

کراچی، رمضان کے آخری عشرے میں بھتہ خوری عروج پر پہنچ گئی

کراچی، رمضان کے آخری عشرے میں بھتہ خوری عروج پر پہنچ گئی
اسلام ٹائمز۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں شہر قائد میں بھتہ خوری عروج پر پہنچ گئی، شہر کے مختلف علاقوں میں تاجروں اور دکانداروں کو لاکھوں روپے کی پرچیاں موصول ہو رہی ہیں اور نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی بھی دھمکیاں دی جاتی ہیں، متعدد علاقوں میں دکانداروں نے کاروبار بند کر دیئے، اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ میں 2 میڈیکل اسٹور اور ایک ریسٹورنٹ بھتہ نہ دینے کی صورت میں مالکان کو بند کرنا پڑگئے۔ تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک کے آخری عشرے میں شہر بھر میں بھتہ خوری عروج پر پہنچ گئی ہے، بھتہ خوروں کے حوصلے اتنے بلند ہوگئے ہیں کہ دن دہاڑے دکانداروں کو پرچیاں تھما کر باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

شہر کا کوئی علاقہ ایسا نہیں بچا جہاں بھتہ خوروں نے بھتے کی پرچیاں نہ دی ہوں، کئی دکانوں پر پرچیوں کے ساتھ ساتھ پستول کی 2 گولیاں رکھ کر تاجر کا نام لکھ کر دی جاتی ہیں۔ صورتحال اس قدر گھمبیر ہوگئی ہے کہ تاجر حضرات ڈر اور خوف کے باعث یا تو خاموشی سے بھتہ دے دیتے ہیں یا اپنا کاروبار سمیٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، شہر بھر میں فیڈرل بی ایریا کا علاقہ ہو یا اورنگی ٹاؤن کا، گلشن اقبال ہو یا ملیر کا، بلدیہ ٹاؤن ہو یا قائد آباد، لانڈھی ہو یا کیماڑی غرض شہر کا کوئی علاقہ ایسا نہیں ہے جو بھتہ خوروں سے محفوظ ہو، فیڈرل بی ایریا کے دکانداروں کے مطابق نامعلوم افراد انھیں ڈیڑھ لاکھ روپے سے 5 لاکھ روپے تک کی پرچیاں دے کر گئے ہیں، جس کی وجہ سے وہ انتہائی پریشان ہیں۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں کاروبار کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور رہی سہی کسر بھتہ خوروں نے پوری کر دی ہے۔ اورنگی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر ساڑھے 11 میں بھتہ خوروں کا مطالبہ پورا نہ کرنے کے باعث 2 میڈیکل اسٹور اور ایک ریسٹورینٹ بند کر دیا گیا ہے۔ مالکان کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل وہ ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کر چکے ہیں لیکن اب دوبارہ انھوں نے مطالبہ شروع کر دیا ہے اور مطالبہ پورا نہ کرنے کے باعث کئی مرتبہ ان کی دکانوں اور ریسٹورینٹ پر نامعلوم افراد نے ہوائی فائرنگ کی۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے انھیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔
خبر کا کوڈ : 401325
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش