0
Monday 18 Aug 2014 19:19
رات 12 بجے حکومت کے 12 بجا دینگے

انقلاب مارچ کے حق میں پاکستان کے ہر صوبے میں دھرنے شروع ہو رہے ہیں، علامہ طاہرالقادری

کارکن مشتعل ہوئے تو وزیراعظم اور حکومت ذمہ دار ہوگی
انقلاب مارچ کے حق میں پاکستان کے ہر صوبے میں دھرنے شروع ہو رہے ہیں، علامہ طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے آج شام سے پاکستان کے چاروں صوبوں میں انقلاب مارچ کے حق میں دھرنے دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ کہتے ہیں کہ انقلاب مارچ صرف اسلام آباد تک محدود نہیں رہے گا۔ رات 12 بجنے سے پہلے حکومت کے 12 بجا دیں گے۔ اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ کے حق میں پاکستان کے ہر صوبے میں دھرنے شروع ہو رہے ہیں۔ رات 12 بجے حکومت کے 12 بجا دیں گے۔ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ مجھے 7 خط موصول ہوئے جس میں بتایا گیا کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ کراچی میں عوامی تحریک اور اتحادی جماعتوں کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں۔ سکیورٹی کے نام پر میری گاڑی کو جیمرز لگا کر بند کر دیا گیا۔ مذاکرات کی بات کرنے والے اپنے دُہرے کردار پر غور کریں۔ کارکن مشتعل ہوئے تو وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور حکومت ذمہ دار ہوگی۔ 
طاہرالقادری نے کہا کہ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ ظالمانہ نظام حکومت ہے۔ سانحہ ماڈل ٹائون پر کوئی اور ملک ہوتا تو پوری حکومت مستعفی ہوجاتی لیکن دو مہینے گزر گئے، مقتولین کے ورثاء کی ایف آئی آر آج تک درج نہیں ہوسکی۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں‌ لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے مطالبات سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہمیں ''مذاق رات'' نہیں بلکہ اپنے سوالوں کے جواب چاہیں۔ شہید چیخ رہے ہیں، وہ اپنے قاتلوں کو پھانسی دلوانا چاہتے ہیں۔ شریف برادران استعفے دیں اور اسمبلیاں تحلیل کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے قوم کو اتحاد، ایمان اور تنظیم کے تین اصول دیئے، جن کا صحیح معنوں میں نمونہ اور پیروی کرنے والے انقلاب مارچ کے شرکاء ہیں۔ انقلاب مارچ میں ملک کے چاروں صوبوں سے ہر رنگ و نسل اور فرقے کے لوگ شریک ہیں۔ انقلاب مارچ کے شرکاء کو صبر پوری دنیا کو نظر آرہا ہے۔ انقلاب مارچ کے شرکاء نے بے مثال نظم و ضبط اور تحمل کا مظاہرہ کیا، جس پر میں انھیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے ملک بھر میں دھرنے دینے کا اعلان کر دیا اور کارکنان کو حکم دیا کہ خیابان سہروردی میں چاروں اطراف صفائی کر دیں۔ انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ملک میں مسلک اور نسل کے امتیاز کے بغیر کارکنان منسلک ہیں اور پیر کی شام سے ملک کے چاروں صوبوں میں دھرنے شروع ہو رہے ہیں، انہوں نے اعلان کیا کہ آج سے دھرنا صرف اسلام آباد تک محدود نہیں رہے گا۔   اُنہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ خطاب ختم ہونے کے بعد چاروں طرف پھیل جائیں اور ایسے صفائی کریں جیسے اپنے بیڈ روم کی صفائی کرتے ہیں، ایک اشارے پر شروع ہوجانے کا نام ہی انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اُن کی گاڑی کو جیمرز لگا کر بند کر دیا ہے، کیا یہی جمہوریت ہے۔؟ ایک طرف سکیورٹی اداروں اور حکومت کی طرف سے سکیورٹی خدشات کے خط دیئے جا رہے ہیں، جن میں سے سات اُنہیں ذاتی طور پر مل چکے ہیں لیکن دوسری طرف گاڑی بند کر دی گئی ہے اور وہ عام گاڑی میں آئے ہیں، جس میں کوئی سکیورٹی نہیں ہے۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر میں دھرنے دینے کے اعلان کے بعد کراچی میں سنی تحریک اور عوامی تحریک کے کارکنان کیخلاف کریک ڈاﺅن شروع کر دیا گیا ہے۔ گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ حکمران شرم کریں اور پانی کی پیالی میں ڈوب مریں۔ انہوں نے سندھ کی صورتحال پر بھی بات کرنی چاہیے جہاں دارالامان سے نکال کر خواتین کو بیچ دیا گیا۔ اُن کے ورثاء انقلاب کیلئے نہ نکلیں تو کیا کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہی جمہوریت اور یہی قانون ہے۔؟ حکمرانوں کو کابینہ سمیت ڈوب مرنا چاہیے۔ تھر کی صورتحال سب کے سامنے ہے، جہاں ایک سال میں خسرہ کی وجہ سے ساڑھے چھ سو بچے دم توڑ گئے جس کی بنیادی وجہ ویکسینیشن اور خوراک کی عدم دستیابی تھی، یہ صورتحال تو افریقہ میں بھی نہیں ہے۔ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ مئی میں خیرپور میں سات افراد نے گھر میں گھس کر خواتین کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور چار ماہ کے دھکے کھانے کے باوجود مقدمہ درج تک نہیں کیا جا سکا۔ جہاں جمہوریت اتنا ظلم برداشت کرنے پر مجبور کرے تو انسان انقلاب کیلئے باہر نہ نکلے تو کیا کرے۔؟ سندھ میں برسوں سے اغواء برائے تاوان کے واقعات ہو رہے ہیں۔ وزیراعلٰی سندھ کے علاقے سے اغواء ہونیوالے افراد بھی ابھی واپس نہیں آئے تو بتائیں کہ صوبائی حکومت نے کیا کیا؟ انقلاب کیلئے باہر نکلنا لوگوں کی مجبوری ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 405404
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش