0
Monday 25 Aug 2014 21:33
دھرنا پر امن رکھنے پر دونوں جماعتوں کے شکر گزار ہیں

حکومت وزیراعظم کے استعفیٰ پر بات نہیں کرنا چاہتی، سراج الحق

ہمارا احتجاج پُرامن ہے، حکومت کی استحکام ریلیاں پرتشویش ہیں، شاہ محمود قریشی
حکومت وزیراعظم کے استعفیٰ پر بات نہیں کرنا چاہتی، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے لیاقت بلوچ کے ہمراہ جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے متعلق سراج الحق سے تفصیلی بات چیت ہوئی، مذاکرات میں ہمارا رویہ لچکدار تھا، ہم نے کبھی مائنس ون فارمولا نہیں دیا، جمہوریت ڈی ریل ہونے کی قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں ہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج پُرامن ہے، حکومت کی استحکام ریلیاں پرتشویش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیسری قوت کی کوئی گنجائش نہیں، مخصوص ٹولہ ہوا دے رہا تھا۔ انتخابی اصلاحات کے لیے تیار ہیں، اس وقت حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو رہے۔ ہمیں جو لچک دکھانی تھی وہ دکھا دی، ہم مثبت سوچ لے کر آگے بڑھے ہیں۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت بھی چاہتی ہے کہ جتنا جلد ہو سکے، بحران سے نکل آئیں۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں نےحکومتی کمیٹی کیساتھ مذاکرات کی تفصیلات بتائی۔ کچھ لوگ لاشوں کے انتظار میں تھے، تحریک انصاف نے اپنے رویئے میں لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس موسم میں کسی نے کوٹ نہیں پہنا، بال تو سب کے ہاتھ میں ہے۔ حکومتی وفد کے ساتھ آج بھی ملاقات ہوگی، عدالت کا فیصلہ ہے اگر 50 فیصد سے زائد حلقوں میں دھاندلی ہوئی تو دوبارہ الیکشن کرائیں۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اسپیکر سے درخواست کی ہے کہ تحریک انصاف کے استعفوں کو جلد منظور نہ کیا جائے، تحریک انصاف کی قیادت سے درخواست ہے کہ کوئی بھی چیز عجلت میں نہ کریں، حکومت اور تحریک انصاف کو کوئی درمیانہ راستہ نکالنا چاہیئے، موجودہ حالات سے معیشت بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے، یہ ایسی لڑائی جس میں جو ایک قدم پیچھے جاتا ہے نمبر اس کو ملتے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کافی بہتر رہا اور بات چیت کا ٹریک پر آنا خوش آئند ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام خیر خواہ مذاکرات سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں کیونکہ اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ لاشوں کے انتظار میں تھے، تاہم دھرنا پر امن رکھنے پر دونوں جماعتوں کے شکر گزار ہیں۔ سراج الحق نے زور دیا کہ بحران کو مذاکرات سے حل کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ مسئلے کا حصہ بننے کے بجائے حل کا حصہ بننا چاہیئے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے تحریک انصاف سے صلح کی کوششوں کو موقع دینے کی درخواست کی ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اپنے رویئے میں کافی لچک دکھائی ہے اور ایک حقیقیت پسندانہ سوچ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ دوسری جانب حکومت کی بھی کوشش ہے کہ جلد ازجلد اس بحران سے نکلا جائے، تاہم حکومت وزیراعظم کے استعفیٰ پر بات نہیں کرنا چاہتی۔
خبر کا کوڈ : 406639
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش