0
Sunday 31 Aug 2014 08:23

پنجاب پولیس کی بربریت، میڈیا نمائندوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

پنجاب پولیس کی بربریت، میڈیا نمائندوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں پولیس نے دھرنے کے مظاہرین کا غصہ میڈیا پر اتار ڈالا اور ایک سوچی سمجھی اور منظم سازش کے تحت میڈیا پر حملے شروع کر دئیے ہیں۔ دنیا نیوز کے کیمرہ مین اور انجنیئر کو اپن بربریت سے شدید زخمی کرنے کے علاوہ دیگر چینلوں کی ٹیموں پر بھی تشدد کیا ہے۔ دنیا نیوز کو پولیس کی بربریت عوام کے سامنے لانے کی سزا اسلام آباد میں پولیس گردی کے ذریعے دی جا رہی ہے۔ پنجاب پولیس اپنا اصل چہرہ دکھاتے ہوئے میڈیا پر ٹوٹ پڑی ہے۔ دنیا نیوز اور دیگر میڈیا کے اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ دنیا نیوز کی ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا ہے۔ اس کے کیمرہ مین احسن کا کیمرہ توڑ دیا گیا۔ دنیا نیوز کی ڈی ایس این جی سے عملے کو نکالنے کے لئے پہلے پولیس نے گاڑی پر لاتیں اور دیگر ہاتھ میں پکڑی ہوئی لاٹھیاں وغیرہ ماریں اور ان کو باہر نکلنے پر مجبور کر دیا گیا۔

پھر اس کے انجنیئر، ٹیکنیشئن اور کیمرہ مین کو نکال کر ان پر لاٹھیاں برسائی گئیں، مکوں اور گھونسوں سے دل نہ بھرا تو لاتوں سے مارا گیا۔ بات یہیں پر ختم نہیں ہوئی بلکہ پیچھا کر کے مارا گیا۔ اس کے علاوہ سما اور ایکسپریس کی ٹیموں پر بھی تشدد کیا گیا۔ دنیا نیوز کے اسلام آباد کے بیورو چیف ارشد شریف نے بتایا ہے کہ پولیس وائرلیس پر ایک اعلیٰ عہدیدار کا پیغام چلا تھا جس میں پولیس کو احکامات دئیے گئے تھے کہ میڈیا کو کوریج سے روکا جائے۔ ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے میڈیا نمائندوں پر اس تشدد کی سخت مذمت کی ہے اور آج ملک بھر کی صحافتی تنظیمیں اس تشدد اور پولیس کی بربریت کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 407483
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش