0
Wednesday 3 Sep 2014 00:28
قوم بہت جلد خوشخبری سنے گی

حکومت اور مظاہرین معاہدے پر راضی ہوجائیں تو ساری جماعتیں ضامن بننے کو تیار ہیں، سراج الحق

عمران خان اور طاہرالقادری سے بات چیت کے مثبت نتائج نظر آئے ہیں
حکومت اور مظاہرین معاہدے پر راضی ہوجائیں تو ساری جماعتیں ضامن بننے کو تیار ہیں، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کی سربراہی میں اپوزیشن کی مذاکراتی ٹیم نے عمران خان اور علامہ طاہر القادری سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ مذاکراتی ٹیم میں رحمان ملک، کلثوم پروین، حاصل بزنجو، میاں محمد اسلم اور جی جی جمال اور لیاقت بلوچ شامل ہیں۔ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے قائدین سے ملاقاتوں کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ہم دوستی کا پیغام لائے ہیں۔ قوم بہت جلد خوشخبری سنے گی۔ عمران خان اور طاہر القادری سے بات چیت کے مثبت نتائج نظر آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیڈ لاک جہاں سے ٹوٹا تھا وہیں سے دوبارہ مذاکرات کا آغاز ہوگا۔ طاہر القادری اور عمران خان نے مذاکرات اور بات چیت کیلئے الگ الگ کمیٹیاں بنائی ہیں۔ دونوں پارٹیوں سے جلد ملاقات کرکے ڈیڈ لاک کو ختم کر دینگے، تاہم حکومت کو بھی مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ 
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس وقت قوم بہت بڑے بحران سے دوچار ہے۔ اپوزیشن کمیٹی کا مقصد سیاسی بحران حل کرنا ہے۔ ہم حکومت کی جانب سے نہیں بلکہ عوام کی طرف سے یہاں آئے ہیں۔ دھرنوں میں شریک شرکاء نے 14 روز نظم و ضبط قائم رکھ کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ پُرامن لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنا دی ہے۔ حکومت اور مظاہرین معاہدے پر راضی ہوجائیں تو ساری جماعتیں ضامن بننے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام مذاکرات میڈیا کے سامنے ہونگے، تاکہ تمام باتیں عوام کے سامنے آجائیں اور کسی بھی فریق کو بھاگنے کا موقع نہ مل سکے۔

دیگر ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی اور مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن کمیٹی کا مقصد سیاسی بحران حل کرنا ہے، کارکنان نے 14 اگست سے نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا، عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے بہت سارے مطالبات تسلیم کئے ہیں، اب بھی بہت کام باقی ہے، ڈیڈلاک ختم کرنا ہے، کوشش کی ہے کہ ڈیڈلاک ختم کیا جائے، پہلے راؤنڈ میں تحریک انصاف کی کمیٹی سے مذاکرات ہوں گے، مذاکراتی کمیٹی عوامی تحریک کی کمیٹی سے بھی ملاقات کرے گی، فریقین کسی نکتے پر متفق ہو جاتے ہیں تو سیاسی جماعتیں ضامن بننے کو تیار ہیں، حکومت کی طرف سے نہیں عوام کی طرف سے آئے ہیں۔ اس سے قبل پیپلز پارٹی کے رہنما اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ معاملہ حل ہو، عمران خان اور طاہرالقادری نے مذاکرات کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں، امید ہے کہ حکومت بھی مثبت رویہ اختیار کرے گی، جہاں ڈیڈلاک ہوا تھا وہیں سے مذاکرات شروع کریں گے۔ رحمن ملک نے کہا کہ میٹنگ بابرکت ثابت ہوئی ہے، قوم جلد خوشخبری سنے گی۔
خبر کا کوڈ : 407979
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش