0
Saturday 6 Sep 2014 18:57
اعتزاز احسن کے بیان کو ایف آئی آر تصور کیا جائے

جمہوریت اور ملکی مستقبل کے خاطر ذاتی انا کو قربان کرتا ہوں، چوہدری نثار

الزامات ثابت ہوگئے تو وزارت اور قومی اسمبلی سے استعفٰی دیکر سیاست بھی چھوڑ دونگا
جمہوریت اور ملکی مستقبل کے خاطر ذاتی انا کو قربان کرتا ہوں، چوہدری نثار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کھیل کھیلوں گا دو نمبر نہیں کھیلوں گا، یہ میری زندگی کی مختصر ترین پریس کانفرنس ہے۔ انہوں نے ابتداء میں صحافیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس کے بعد کوئی سوال نہیں لوں گا، تاخیر کے لئے معذرت چاہتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز پارلیمنٹ میں ایک طوفان کھڑا ہوگیا تھا، پارلیمنٹ میں پاکستان کی سیاست پر بحث ہو رہی تھی کہ اچانک میں موضوع بن گیا، میرے اور میرے بھائی کے خلاف جو کہا گیا اس کے جواب کا حق رکھتا ہوں، پارلیمنٹ میں مجھ پر جو قاتلانہ حملہ کیا گیا وہ ایک بیان کے ردِعمل پر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں پارلیمنٹ میں نوک جھوک ہوتی رہتی ہیں، میری جماعت اور دیگر رہنماوں کا کہنا تھا کہ میں معاملے کو ٹھنڈا کروں۔
میں اپنے ضمیر کی سنتا ہوں، حکومت میں ہوں یہ اپوزیشن میں قرض نہیں رکھتا، میری پارٹی  مجھے 30 گھنٹے سے ردِعمل دینے سے روکتی رہی، جس سیاست میں عزت نہ ہو اس میں رہنے کا حق نہیں، نواز شریف کی پیٹھ پیچھے ان کا سب سے بڑا حامی ہوں، واحد پارلیمنٹرین ہوں جو 8 مرتبہ منتخب ہوا۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ذاتی عزت نفس اور ملک کے مستقبل کے درمیان فیصلہ کرنا مشکل کام تھا، میں گذشتہ 30 گھنٹوں سے ایک کرب سے گزر رہا تھا، جمہوریت اور ملکی مستقبل کے خاطر ذاتی انا کو قربان کرتا ہوں۔ اعتزاز احسن کے الزمات پر ان کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، اعتزاز احسن کے بیان کو ایف آئی آر تصور کیا جائے اور کمیٹی بنائی جائے، کسی بھی جج سے تحقیقات کرالیں، اگر ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیا تو میں وزارت اور قومی اسمبلی سے استعفٰی دے کر سیاست بھی چھوڑ دوں گا۔

دیگر ذرائع کے مطابق چوہدری نثار کہتے ہیں عزت نفس اور سوچ اپنی جگہ لیکن پاکستان کا مستقبل اہم ہے، جمہوریت کے لئے تمام واقعات کو درگرز کرتے ہیں۔ زندگی میں آج تک ایسی بات نہیں کی جس سے ضمیر ملامت کرے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی تاریخی بحث میں موضوع بحث مجھے بنایا گیا اور جو کچھ میرے خاندان کے بارے میں کہا گیا اس کا جواب دینا میرا پورا حق تھا کیونکہ خواہ میں حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں کسی کا ادھار رکھتا نہیں اور جواب دینا جمہوریت کا حصہ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا پارلیمنٹ کے باہر نونک جھونک جاری رہتی ہے لیکن اپوزیشن اور پیپلز پارٹی پر کوئی تنقید نہیں کی، لیکن جو کچھ میرے بارے میں کہا گیا اس کی تاریخ نہیں ملتی۔
وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ پوری پارٹی مجھے روکنے کی کوشش کرتی رہی ہے کہ جواب نہ دوں۔ کہتے ہیں عزت نفس اور سوچ اپنی جگہ لیکن پاکستان کا مستقبل اہم ہے، جمہوریت کے لئے تمام واقعات کو درگرز کرتے ہیں۔ زندگی میں آج تک ایسی بات نہیں کی جس سے ضمیر ملامت کرے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم سے کہا کہ وزارت چھوڑ دیتا ہوں یا تین مہینے اسمبلی نہ آنے دیا جائے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ اسمبلی میں اعتزاز احسن کی تقریر کو ایف آئی آر تصور کیا جائے اور الزامات کی ججوں پر مشتمل ٹربیونل سے تحقیقات کرائی جائے اور ججز کی نامزدگی میں میری مرضی بھی ہونی چاہیے، تاہم مجھ پر لگنے والے الزامات ثابت ہوجائیں تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
خبر کا کوڈ : 408516
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش