0
Saturday 6 Sep 2014 13:13
وزیر داخلہ کی نواز شریف سے ملاقات

آپکی پریس کانفرنس کا ردعمل آسکتا ہے، نواز شریف، بھائی اور ذات پر حملے کا جواب دونگا، چوہدری نثار

آپکی پریس کانفرنس کا ردعمل آسکتا ہے، نواز شریف، بھائی اور ذات پر حملے کا جواب دونگا، چوہدری نثار
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال، دھرنوں اور سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار سے گفتگو میں وزیراعظم میاں نواز کا کہنا تھا کہ آپ کی ممکنہ پریس کانفرنس کا ردعمل آسکتا ہے اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے واک آوٹ کرسکتی ہے، اس وقت تمام جماعتوں کو متحد ہو کر جمہوریت کا دفاع کرنا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیراعظم سے گلے شکوے بھی کئے اور کہا کہ پہلے آپ نے پریس کانفرنس کی اجازت دی لیکن اب منع کر رہے ہیں، میں نے آپ کے کہنے پر ایوان میں بات نہیں کی، میں نے تو اپنے بھائی اور اپنی ذات پر حملے کا جواب دینا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے موقف اختیار کیا کہ اعتزاز احسن سے متعلق جو بات کی ہے اس کے ثبوت ہیں، اعتزاز احسن نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مجھے ٹارگٹ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار آج شام چھ بجے شیڈول کے مطابق پریس کانفرنس کریں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے وزیرِاعظم ہاوس میں ملاقات ہوئی، ملاقات میں گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی اور پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے دھرنوں سے پیدا ہونیوالی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں چوہدری نثار علی نے گذشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کے ساتھ  ہونے والی تلخی کے حوالے سے اپنا موقف بیان کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی خواہش ہے کہ اس معاملے کو فوری طور پر ختم کر دیا جائے، لیکن ملاقات میں چوہدری نثار علی اپنے موقف پر ڈٹے رہے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ بحران میں جمہوریت کو بچانے میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ہے، لہذا ایسی کوئی بات نہ کی جائے، جس سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان تلخیاں پیدا ہوں۔ انہوں نے وزیراعظم پر واضح کر دیا کہ یہ لڑائی انھوں نے شروع نہیں کی تھی بلکہ اعتزاز احسن نے کی ہے، وہ آج شام چھ بجے نیوز کانفرنس میں اعتزاز احسن کے الزامات کا جواب ضرور دینگے، کیونکہ یہ انکا حق ہے۔ واضح رہے کہ چوہدری نثار علی نے آج صبح گیارہ بجے نیوز کانفرنس میں اعتزاز احسن کے الزامات کا جواب دینا تھا لیکن انہوں نے وزیراعظم سے ملاقات طے ہوجانے کے بعد اپنی نیوز کانفرنس آج شام تک ملتوی کر دی تھی۔ 
گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں اعتزاز احسن چوہدری نثار کے لگائے جانے والے الزام پر بھڑک اٹھے تھے، انھوں نے کہا کہ وزیراعظم سے کہا تھا کہ اپنے آس پاس دیکھیں، کہیں گھر کو آگ لگانے والےقریب تو نہیں بیٹھے۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ میں ممنون ہوں کہ وزیراعظم نے مجھ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مجھ سے معافی بھی مانگی۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھ پر لینڈ مافیا کی وکالت اور ایل پی جی کوٹہ لینےکا الزام لگایا، اس پر بات کرنا میرا حق ہے۔ انھوں نے کہا کہ میاں صاحب میں نے اور خورشید شاہ نے مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس کا مشورہ دیا، جو آپ کی طاقت بن رہا ہے، لیکن جب پارلیمنٹ میں آپ کے پیچھے اپوریشن کھڑی ہوئی تو آپ کے وزراء کی بوڈی لینگوئیج ہی بدل گئی۔ اعتزاز احسن نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو پہلے سے آپ کو چھوڑ چکے ہوں، آپ کب تک ان کی صفائیاں دیتے کرتے رہیں گے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مجھے ٹھنڈا ہونے کا مشورہ دینے والے خود جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں۔ گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 408478
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش