0
Friday 19 Sep 2014 22:09

اسکردو، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے زیراہتمام سیمنار کا انعقاد

اسکردو، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے زیراہتمام سیمنار کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کی تنظیم پاکستان ہیومن رائٹس آف پاکستان کے زیراہتمام سپیس ہوٹل شگر میں دو روزہ سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان گلگت بلتستان کے کوارڈینیٹر اسرالدین اسرار، بلتستان کے کوارڈینیٹر وزیر مظفر حسین، لاہور سے آئے ہوئے ندیم عباس، حیدر علی کے علاوہ بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے منظم کوشش کرنا، احتجاج، تنبیہ اور قانونی چارجوئی عوام کا حق ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے انسانی حقوق ،ضروریات، ملک میں جاری انتہاء پسندی اور اس کے اثرات، معاشرے میں لوگوں کی رویوں میں تبدیلی، جمہوری رویوں میں فروغ کیلئے تعلیمی اداروں اور نصاب میں انسانی حقوق کی تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

سیمینار کی ابتداء میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان گلگت بلتستان کے کوارڈینیٹر اسرالدین اسرار نے ہیومن رائٹس کمیشن کے دائرہ کار اور ادارے کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ سول سوسائٹی کی ایک تنظیم ہے جسے پاکستان کی چند شہریوں نے تشکیل ملکر دیا اس کی بنیاد 1987ء میں لاہور میں رکھی گئی اس کے بانیوں میں جسٹ گراہم پٹیل، اے آر رحمان، حسین نقی، عاصمہ جہانگیر اور دیگر شامل ہے۔ اس کی دائرہ کار پاکستان تک محدود ہے۔ یہ واحد ادارہ ہے جو ویٹو پاور ملکوں سے ڈونیشن وصول نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام ٹیکس دیتا ہے اور عوام کو سرکاری اداروں سے معلومات کی رسائی ان کی بنیادی حق ہے۔ جسے انہیں آئین پاکستان نے دی ہے۔ عوام کو اپنے جائز حق کیلئے منظم کوشش کرنا، قانونی چارہ جوئی، احتجاج اور تنبیہ کا حق بھی آئین نے دیا ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان یہاں کے شہریوں پر ہونے والی ناانصافیوں اور مظالم کیخلاف آہنی دیوار بن کے کھڑے ہونگے۔

تقریب سے انتہاء پسند اور اس کی اقسام اس سے ہماری زندگی پر اثرات اور اس کی روک تھام کیلئے لائحہ عمل پر محمد جمیل نے تفصیلی خطاب کیا جبکہ طرز فکر میں مثبت تبدیلی اور جمہوری رویوں کے فروغ کیلئے تعلیمی اداروں اور نصاب میں انسانی حقوق کی تعلیم کی شمولیت کی اہمیت پر سید حسن شاہ نے مفصل تقریر کی۔ تقریب سے سابق ڈائیریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر حسن خان اماچہ نے مذہبی و مسلکی رواداری کا فروغ اور نفرت و تعصب کے انسداد کیلئے لائحہ عمل پر خطاب کیا۔ جبکہ فرمان علی نے جمہوریت، انسانی حقوق، انسانی حقوق اور معاشی ترقی کے مابین تعلق پر اظہار خیال پیش کیا۔
خبر کا کوڈ : 410544
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش