0
Sunday 12 Oct 2014 10:06

بھارتی جارحیت سے امن مذاکرات کی بحالی کے امکانات معدوم

بھارتی جارحیت سے امن مذاکرات کی بحالی کے امکانات معدوم
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی طرف سے ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر گذشتہ کئی روزسے جاری بلااشتعال فائرنگ اور جارحیت سے پاک بھارت امن مذاکرات کی بحالی کے لیے در پردہ اور خفیہ سفارت کاری کے ذریعے کی جانے والی کوششوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق رواں سال ستمبر میں ہونے والے پاک بھارت سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کی منسوخی کے بعد مختلف چینلز کے ذریعے بات چیت کی بحالی کے لیے کوششیں کی جا رہی تھیں تاہم بھارتی فوج کی جانب سے اچانک شروع ہونے والی جارحیت سے اب ان مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مستقبل قریب میں پاک بھارت امن مذاکرات کے بحال ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ ایک پاکستانی سفارت کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سفارتی چینلز کے ذریعے کوشش ضرور ہو رہی تھی کہ معطل شدہ جامع مذاکرات کا عمل بحال ہو مگر اب تو فی الوقت ایسا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا۔

ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک کے مابین خفیہ سفارت کاری کے ساتھ ساتھ امریکا اور برطانیہ بھی جامع مذاکرات کی بحالی کے لیے خاموشی سے اپنا کردار ادا کر رہے تھے مگر اب عالمی سفارتی کوششوں کا ہدف پاکستان اور بھارت کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کا خاتمہ ہے اور مذاکرات کی بحالی کی بات پیچھے رہ گئی ہے۔ معروف تجزیہ کار ڈاکٹرحسن عسکری رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ان کے خیال میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر تشدد سے دونوں ممالک کے مابین امن بات چیت کے امکانات انتہائی کم ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر پاکستان کے خلاف جارحانہ کارروائی کر کے یہ پیغام دے رہا ہے کہ وہ اپنے پڑوسی ملک کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں عدم تعاون پر ناخوش ہے۔
خبر کا کوڈ : 414243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش