0
Friday 14 Nov 2014 14:34

کراچی، پولیس موبائل پر فائرنگ اور کریکر حملے، اے ایس آئی جاں بحق، 2 اہلکاروں سمیت 4 زخمی

کراچی، پولیس موبائل پر فائرنگ اور کریکر حملے، اے ایس آئی جاں بحق، 2 اہلکاروں سمیت 4 زخمی
اسلام ٹائمز۔ کراچی پولیس ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر، شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کی موبائل پر فائرنگ اور کریکر حملے کے نتیجے میں اے ایس آئی جاں بحق 2 اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے، ایس ایچ او تھانہ بریگیڈ کو معطل کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں واقع پارکنگ پلازہ کے قریب موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے پولیس کی موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے فائرنگ سے زخمی ہونے والے اہلکاروں کو فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا جہاں اے ایس آئی ارشد تنولی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے جبکہ دوسرے زخمی ہونے والے اہلکار کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ فائرنگ کے بعد جائے وقوعہ پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔ پولیس کے مطابق لائینز ایریا میں کوریڈور تھری پر کھڑی پولیس موبائل سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس مقبول باقر کی سیکیورٹی پر مامور تھی۔

ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ نے لائنز ایریا میں جائے وقوع کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس پر گذشتہ حملوں اور آج کے حملے میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ ایس ایس پی ایسٹ نے غفلت برتنے پر ایس ایچ او بریگیڈ تھانے کو معطل کردیا۔ پولیس موبائل پر حملے کا دوسرا واقعہ ایم اے جناح روڈ پر تبت سنٹر کے قریب پیش آیا۔ جب نامعلوم افراد نے پریڈی تھانے کی موبائل پر کریکر حملہ کیا جو باہر ہی گر گیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار، ایک بچہ اور ایک خاتون زخمی ہوگئیں۔ پولیس کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر پریڈی تھانے کی پولیس موبائل پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے دستی بم سے حملہ کیا، حملے کے نتیجے میں پولیس موبائل میں موجود پریڈی تھانے کا ہیڈ کانسٹیبل آصف جبکہ ایک خاتون اور ایک بچہ زخمی ہوگیا، جنہیں طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔ نارتھ کراچی کے علاقے یوپی موڑ پر بھی دہشت گردوں نے 2 پولیس موبائیلز کو دستی بموں سے نشانہ بنایا تاہم دستی بم پھٹ نہیں سکے۔ پولیس نے دستی بموں کو اپنے قبضے میں لے لیا، جسے بعدازاں بم ڈسپوزل کے اہلکاروں نے ناکارہ بنادیا۔

ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے پولیس موبائلوں پر فائرنگ اور کریکر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے حملوں کے باوجود پولیس کے حوصلے بلند ہیں، سندھ بھر میں 180 افسر و اہلکار شہید ہو چکے ہیں، کالعدم تنظیم کے کارندے پولیس اہلکاروں پر حملے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہ لطیف، منگھو پیر اور اورنگی ٹان حساس علاقے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس پر برھتے ہوئے حملوں کے بعد حکومت ڈبل سواری پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ 3 روز قبل بھی ایم اے جناح روڈ پر تبت سنٹر کے قریب موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے پولیس موبائل پر کریکر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق جب کہ 3 زخمی ہو گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 419484
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش