0
Tuesday 9 Dec 2014 11:48

کراچی میں جرائم پر قابو نہ پانے کی اہم وجہ پولیس کی کم نفری قرار

کراچی میں جرائم پر قابو نہ پانے کی اہم وجہ پولیس کی کم نفری قرار
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے معاشی حب اور میٹرو پولیٹن شہر کراچی میں شہریوں کے جان و مال کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کی تعداد کا تناسب دیگر ترقی یافتہ شہروں کے مقابلے میں سب سے کم ہے، جس کی وجہ سے شہر قائد میں جرائم کی وارداتوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ کراچی پولیس کے ترجمان انسپکٹر عتیق شیخ کے مطابق لندن میں تقریباً ساڑھے سات لاکھ کی آبادی کے لئے 48 ہزار 661 پولیس افسران اور اہلکار ہیں، جو کہ 152 افراد پر ایک اہلکار کی اوسط ہے۔ اسی طرح دہلی کی تقریباً ایک کروڑ 67 لاکھ آبادی کے لئے 57 ہزار 500 پولیس کی نفری ہے، جو کہ 291 افراد پر ایک اہلکار کی اوسط بنتی ہے، نیویارک کی تقریباً 82 لاکھ کی آبادی کے لئے 34 ہزار 500 کی نفری ہے جو کہ اوسطاً 237 شہریوں پر فی اہلکار بنتی ہے۔

دوسری جانب انتہائی حیرت انگیز طور پر کراچی کی 2 کروڑ سے زائد آبادی کے لئے صرف 26 ہزار 500 اہلکار ہیں، جن کی اوسط 830 افراد پر ایک اہلکار کی بنتی ہے۔ علاوہ ازیں کوئی ایسا جرم نہیں جو شہر قائد میں نہ ہو رہا ہو، لیکن جرائم پر قابو پانے کی کوئی مؤثر حکمت عملی نظر نہیں آتی، پولیس روزانہ کی بنیاد پر درجنوں اور بعض اوقات سینکڑوں ملزمان کی گرفتاری کے دعوے تو کرتی ہے، لیکن شہریوں کا کہنا ہے کہ نجانے اس شہر میں کتنے جرائم پیشہ افراد ہیں جو مکمل طور پر گرفتار ہو ہی نہیں پاتے۔
خبر کا کوڈ : 424414
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش