0
Wednesday 17 Dec 2014 17:44

شام، فوجی اڈوں پر قبضے کیلئے جنگ، 20 اہلکار 80 باغی مارے گئے

شام، فوجی اڈوں پر قبضے کیلئے جنگ، 20 اہلکار 80 باغی مارے گئے
اسلام ٹائمز۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرق وسطیٰ کے شورش زدہ ملک شام کے صوبے ادلیب میں فوجی اڈوں پر قبضے کے لئے فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں 200 افراد مارے گئے۔ انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وادی الضیف اور حمیدیہ کے فوجی اڈوں پر لڑائی کے دوران 100 سے زائد فوجی اہلکار اور 80 عسکریت پسند مارے گئے۔ واضح رہے کہ پیر کو القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ اوراس کے دیگر اتحادی گروپوں نے مذکورہ اڈوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ انسانی حقوق کے گروپ کے مطابق عسکریت پسندوں نے 120 اہلکاروں کو یرغمال بھی بنا لیا ہے، جبکہ 100 فوجی اپنی گاڑیوں اور پیدل فرار ہو کر قریبی صوبے حما کے علاقے مورق پہنچ گئے ہیں۔ آبزرویٹری کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں پانچ یرغمال فوجی اہلکاروں کو گھٹنوں کے بل زمین پر بیٹھے دکھایا گیا ہے، جن کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ ویڈیو میں یرغمال فوجیوں پر تشدد کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔ دوسری جانب ادلیب کے اہم فوجی اڈوں پر قبضے کے بعد شمال مشرقی صوبے کے زیادہ تر حصے باغیوں کے قبضے میں چلے گئے ہیں۔ آبزرویٹری کے مطابق فوجی اڈوں پر قبضے کے بعد کئی دیہات پر النصرہ اور اس کا اتحادیوں نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ ادھر شام کے وسطی شہر حمص میں حکومتی طیاروں کی بمباری میں 13 شہری جاں بحق ہو گئے۔ آبزرویٹری کے مطابق مارے جانے والے افراد میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ کرنے والے وفد کے رکن اور ان کی بیوی بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ شام میں گذشتہ چار سال سے جاری خانہ جنگی میں اب تک دو لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، جبکہ ملک کی نصف آبادی اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 426301
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش