0
Tuesday 13 Jan 2015 14:39

سیکیورٹی کے باعث سرعام پھانسیاں دینا مناسب نہیں، سندھ حکومت

سیکیورٹی کے باعث سرعام پھانسیاں دینا مناسب نہیں، سندھ حکومت
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کے باعث سرعام پھانسیاں دینا مناسب نہیں، قانون میں سرعام پھانسی کی کوئی گنجائش نہیں، پھانسی صرف جیل میں دی جا سکتی ہے اور کسی مقام کو جیل قرار دینا محکمہ داخلہ کا اختیار ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں مجرموں کو سرعام پھانسیاں دینے سے متعلق درخواست کی سماعت کی گئی، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لئے ضروری ہے کہ دہشت گردوں کو بلاامتیاز سرعام پھانسی دی جائے، کسی سیاسی و مذہبی جماعت سے کوئی مفاہمت نہ کی جائے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ عدنان کریم میمن نے آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے ایک رپورٹ پیش کی، رپورٹ کے مطابق سندھ کی جیلوں 4 جیلوں میں 454 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں، جن میں سے 379 قیدیوں کی اپیلیں سندھ ہائیکورٹ اور وفاقی شریعت کورٹ میں زیر سماعت ہیں، جبکہ 55 قیدیوں کی اپیلیں سپریم کورٹ اور 21 قیدیوں کی رحم کی اپیلیں صدر مملکت کے پاس زیر التوا ہیں۔ رحم کی اپیلیں مسترد ہونے پر سندھ کی جیلیوں میں قید 8 دہشت گردوں کی سزاہوں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ سماعت کے دوران سندھ حکومت کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ کسی بھی مقام کو جیل قرار دینا محکمہ داخلہ کا اختیار ہے، قانون میں سرعام پھانسی کی کوئی گنجائش نہیں، پھانسی صرف جیل میں دی جا سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 432211
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش