0
Friday 6 Mar 2015 08:06

اختلافات بدستور موجود ہیں، حتمی معاہدے کیلئے طولانی راستہ طے کرنا باقی ہے، عباس عراقچی

اختلافات بدستور موجود ہیں، حتمی معاہدے کیلئے طولانی راستہ طے کرنا باقی ہے، عباس عراقچی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور ایٹمی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ حتمی معاہدے کے لئے ابھی طولانی راستہ طے کرنا باقی ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر مذاکرات کار کا پریس ٹی وی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہم نے پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ تفصیلی مذاکرات کئے ہیں۔ سید عباس عراقچی نے بتایا کہ ایٹمی مذاکرات کے بارے میں جو چيز کہی جاسکتی ہے یہ ہے کہ ہم نے اگرچہ کچھ پیشرفت کی ہے لیکن اختلافات بدستور باقی ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر مذاکرات کار نے کہا کہ اب بھی اختلافات اور مسائل باقی ہیں، جن کو حل کیا جانا ضروری ہے، انکا کہنا تھا کہ ہمیں دراڑیں پرکرنی ہونگی اور اسی وجہ سے ہم لوگ جمعے کے روز دوبارہ مذاکرات کریں گے۔

عباس عراقچی نے کہا کہ ہم تفصیلات پر کام کر رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ جون کے آخر تک معاہدے تک پہنچ جائيں گے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ مدمقابل فریق کا پابندیوں پر اصرار کرنا مذاکرات کے عمل میں سستی کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کی ضرورت کا شعور ایک بدیھی امر ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ کسی بھی طرح کی پابندیاں اور بالخصوص سکیورٹی امور میں پابندیاں قابل قبول نہیں ہیں۔ سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ حتمی معاہدہ اسی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے، جب ایران پر عائد پابندیاں ایک ہی مرحلے میں ختم کر دی جائيں۔ واضح رہے اسلامی جمہوریہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے مذاکرات سوئزرلینڈ کے شہر مونترو میں جمعرات کو اختتام پذیر ہوئے۔ ان مذاکرات سے قبل ایران اور امریکہ کے وزراء خارجہ نے اسی شہر میں تین روز تک گفتگو کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 445277
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش