0
Wednesday 24 Nov 2010 11:58

طالبان سے مذاکرات نہیں کر رہے،امریکا نے ہتھیار نہیں دیئے تو کسی دوسرے ملک سے لیں گے،کرزئی

طالبان سے مذاکرات نہیں کر رہے،امریکا نے ہتھیار نہیں دیئے تو کسی دوسرے ملک سے لیں گے،کرزئی
کابل:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان سے مذاکرات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کر رہے ہیں،صدر حامد کرزئی نیٹو سربراہی اجلاس سے وطن واپسی پر صدارتی محل میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے،آن لائن کے مطابق صدر کرزئی نے خبر دار بھی کیا ہے کہ امریکہ افغان فورسز کو مناسب ہتھیار فراہم کرے،ورنہ ہم کسی دوسرے ملک سے ہتھیار حاصل کرنے کی آزادی رکھتے ہیں،انہوں نے کہا ہے کہ نیٹو فورسز کی 2014ء کے بعد بھی افغانستان میں محدود پیمانے پر موجودگی برقرار رہے گی،تاہم یہ کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہو گا۔افغان صدر نے کہا کہ افغانستان میں غیر ملکی افواج کی موجودگی ہمیشہ سے اچھی بات نہیں رہی ہے،تاہم ہم اپنی ملک کی حفاظت کے لئے ہر ممکن کوششیں کریں گے۔
صدر کرزئی نے نیٹو اجلاس میں افغانستان کے حوالے سے اتفاق رائے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ افغان حکومت غیر ملکی افواج کی افغانستان میں موجودگی کو قانونی شکل دینے کے لئے اقدامات اٹھا سکتی ہے،انہوں نے کہا کہ ایک اور اہم نقطہ یہ سامنے آیا ہے کہ نیٹو نے اتفاق کیا ہے کہ افغان حکومت غیر ملکی افواج کی ملک میں موجودگی کو قانونی حیثیت دینے کے لئے ابھی سے لیکر تین سال کے عرصے سے اقدام اٹھا سکتی ہے،جو کہ بڑی کامیابی ہے۔ایسی صورت میں کوئی بھی غیر ملکی فوجی جو جرم کا مرتکب ہو گا وہ جوابدہ ہو گا اور حساب دیگا۔امریکا کو اسٹرٹیجک اتحادی قرار دیتے ہوئے افغان صدر نے کہا کہ وہ ہمسایہ ممالک چین،پاکستان،ایران،ترکی اور روس کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے،وہ جلد روس کا دورہ بھی کریں گے،امریکی اخبار نیویارک ٹائمز روپورٹ کے حوالے سے افغان صدر نے کسی بھی سینئر طالبان رہنما سے مذاکرات کی تردید کر دی۔
آج نیوز کے مطابق حامد کرزئی نے خبردار کیا ہے کہ اتحادی ممالک جنگی ساز و سامان دینے میں ناکام رہے تو افغانستان یہ آلات کسی دوسرے ملک سے لینے میں آزاد ہو گا۔حامد کرزئی نے لزبن سے واپسی پر کابل میں نیوز کانفرنس کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ہزار چودہ سے پہلے سیکورٹی کی ذمہ داری افغان فورسز کو دینے سے پہلے انہیں جدید ہتھیاروں سے لیس کرنا ہو گا۔وہ افغان فوج کو فراہم کردہ ہتھیاروں سے خوش نہیں۔یہ ساز و سامان افغانستان کے دفاع کیلئے کافی نہیں۔افغان صدر نے کہا کہ وہ ہتھیاروں سے لیس فوج کے خواہش مند ہیں،لیکن اتحادیوں نے جنگی ساز و سامان فراہم نہ کیا تو افغانستان کو یہ آزادی ہے کہ وہ جہاں سے چاہے اپنی فوج کو ہتھیاروں سے لیس کر سکتا ہے۔

خبر کا کوڈ : 45007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش