اسلام ٹائمز۔ لاہور کے 13 سالہ طالب علم زین کے قتل کے مرکزی ملزم مصطفی کانجو و دیگر ملزموں کو کل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی جائے گی۔ زین قتل کیس کے تفتیشی افسر نے باقاعدہ طور پر مصطفی کانجو کی گرفتاری درج کر دی ہے اور اس سمیت دیگر ملزموں کل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی آر میں 302، قتل، اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7-ATA بھی شامل کی گئی ہے۔ ملزم مصطفی کانجو سمیت دیگر ملزمان کو خصوصی عدالت کے جج رائے ایوب کے روبرو پیش کیا جائے گا اور پولیس کی جانب سے مصطفی کانجو کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا بھی کی جائے گی تاکہ تفتیش کے دائرہ کار کو بڑھایا جا سکے۔ واضح رہے کہ ملزم مصطفی کانجو کو خوشاب آج سہ پہر خوشاب سے گرفتار کیا گیا جبکہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے بھی متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم خواہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، انصاف ضرور ہو گا۔