0
Thursday 25 Jun 2015 13:54

پٹ فیڈر کینال منصوبے میں بے ضابطگیاں، نیب نے حکام کو طلب کرلیا

پٹ فیڈر کینال منصوبے میں بے ضابطگیاں، نیب نے حکام کو طلب کرلیا
اسلام ٹائمز۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے پانچ ارب 76 کروڑ کی لاگت سے 2007 میں شروع ہونے والی منصوبے کی تکمیل میں تاخیر، غیر معیاری کام اور ٹھیکیداروں کو ہونے والی خلاف ضابطہ ادائیگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ماہرین کے ساتھ مذکورہ منصوبے کا جائزہ لینے کیلئے ڈیرہ مراد جمالی کا دورہ کیا۔ اس دوران غیرمعیاری اور سست روی کا شکار کام، ٹھیکیداروں کو ہونے والی خلاف ضابطہ ادائیگیوں پرمتعلقہ حکام کو تفصیلی بریفنگ کیلئے نیب بلوچستان آفس طلب کرلیا۔ پٹ فیڈر کینال ایکسٹینشن پروجیکٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر اور کنسلٹنٹ اوراین ڈی سی کے آفسران نے نیب حکام کو پروجیکٹ کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ تاہم نیب بلوچستان کے افسران کے حالیہ دورے کے نتیجے میں سامنے آنے والے حقائق کی روشنی میں نیب حکام مذکورہ بریفنگ سے مطمئن نہ ہوسکے۔ نیب بلوچستان نے پٹ فیڈر کینال ایکسٹینشن پروجیکٹ کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے اورمعیاری کام کی ہدایات جاری کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو پابند کیا کہ وہ تاخیری حربوں سے باز رہے۔ بصورت دیگر ان کیخلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ واضح رہے کہ پٹ فیڈر کینال ایکسٹینشن پروجیکٹ ڈیرہ مراد جمالی قومی اہمیت کا حامل ایک بہت بڑا منصوبہ ہے۔ جو وفاقی حکومت کی امداد سے 2007 میں شروع ہوا۔ مذکورہ پروجیکٹ کو 5 ارب 76 کروڑ کی لاگت سے 2012 میں مکمل ہونا تھا۔ تاہم تاخیری حربوں ودیگر بے ضابطگیوں کے نتیجے میں حالیہ سروے کے مطابق قومی خزانے کوغیرمعیاری کام کی مد میں 25 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد پٹ فیڈر کینال کی موجودہ 6700 کیوسک پانی کی گنجائش کو 8500 کیوسک تک بڑھانا تھا۔ جس سے 663000 ایکڑ زرعی زمین سیرآب ہوتی اور صحبت پور سے نصیرآباد اور جعفرآباد کے تین اضلاع کے لاکھوں لوگوں کو پینے کا پانی بھی میسر ہوتا۔ علاوہ ازیں اس منصوبے کی تکمیل سے اوچ پاور پلانٹ کو بھی پانی کی سپلائی ممکن ہوسکتی تھی۔ بلوچستان کی 70 سے زائد فیصد آبادی کا ذریعہ معاش زراعت ہے۔ پٹ فیڈر کینال اسیکٹینشن پروجیکٹ کی تکمیل سے ناصرف جعفرآباد، نصیرآباد، صحبت پور کی لاکھوں آبادی کو پینے کا پانی میسرآئیگا۔ بلکہ اس کی تکمیل سے بلوچستان کی معاشی صورتحال بھی بہتر ہوتی۔ نیب بلوچستان کی کوششوں سے مذکورہ پروجیکٹ کی جلد از جلد تکمیل سے زراعت کا شعبہ نہ صرف مضبوط ہوگا، بلکہ لوگوں کی معاشی صورتحال پر بھی گہرے اثرات مرتب ہونگے۔
خبر کا کوڈ : 469116
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش