0
Wednesday 13 May 2009 14:20

دارفور میں شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا: عمر البشیر

دارفور میں شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا: عمر البشیر
سوڈان کے صدر عمر البشیر نے کہا ہے کہ دارفور میں ان کی فوج نے شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا ہے اور بین الاقوامی سطح پر چلائی جانے والی اس بارے میں تمام خبریں ان کی حکومت کے خلاف ایک سازش کا حصہ ہیں۔ سوڈان کے صدر نے یہ بات بی بی سی کے ٹیلی ویژن پروگرام "ہارڈ ٹاک" میں کہی۔ سوڈانی صدر نے کہا: "میں کسی کو بھی چیلنج کرتا ہوں کہ وہ مجھے ایسے شواہد لا کر دکھائے جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ دارفور میں سوڈان کے فوجیوں نے شہریوں کو نشانہ بنایا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ دارفور کے بارے میں اس طرح کی رپورٹیں غلط ہیں اور دارفور میں اصل صورتحال یہ تھی کہ وہاں حکومت کو مزاحمت کا سامنا تھا اور حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ایسی مزاحمت اور اس میں شریک باغی عناصر سے نمٹے۔ صدرعمر البشیر نے کہا: "ہم نے کبھی اپنے شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، ہم نے اپنے شہریوں کو نہیں مارا ہے"۔ انہوں نے یہ بات شہریوں کے خلاف فوج کے ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال کے بارے میں سوال کے جواب میں کہی۔ اس سوال کا خاص تعلق جنوبی دارفور میں کالما کے علاقے میں ایک پناہ گزین کیمپ پر حملے سے تھا۔ اگست 2008ء میں ہونے والے اس حملے میں 38 لوگ مارے گئے تھے۔ اس واقعہ کے بارے میں سوڈانی صدر کا کہنا تھا کہ باغیوں نے فوج پر اس وقت فائرنگ شروع کی تھی جب وہ کیمپ کے اندر تلاشی میں مصروف تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ فوجی اس اسلحہ کی تلاش میں تھے جس کے ساتھ کیمپ کے اندر سے اقوام متحدہ کے ایک طیارے پر فائرنگ کی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر دارفور میں باغیوں نے شہریوں کو انسانی ڈھال بنا کر استعمال کیا اور فائرنگ کیمپ کے اندر سے فوج پر کی گئی تھی۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق پچھلے تین سال میں دارفور میں تقریباً تین لاکھ لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم سوڈان کے صدر اس سے انکار کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اس اندازے کی دس فیصد سے بھی کم ہے اور یہ تمام خبریں ان کی حکومت کے خلاف پراپیگنڈے کا حصہ ہے کیونکہ کچھ قوتوں نے ان کی حکومت کے خلاف جنگ کا اعلان کر رکھا ہے۔ انصاف کی بین الاقوامی عدالت نے پچھلے ماہ صدر بشیر کو جنگی جرائم میں ملوث قرار دے کر ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ تاہم سوڈانی صدر نے اس مقدمے اور ان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ کو ایک نو آبادیاتی سازش قرار دیا تھا۔ دارفور میں لڑائی سنہ 2003ء سے جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 4853
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش