0
Sunday 11 Oct 2015 09:29

کشمیر اسمبلی ہال کے اندر ممبران کا ضمیر دفن ہو چکا ہے، انجینئر رشید

کشمیر اسمبلی ہال کے اندر ممبران کا ضمیر دفن ہو چکا ہے، انجینئر رشید
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید کی طرف سے کل اسمبلی کے اندر دئے گئے اس بیان کو سفید جھوٹ اور بھونڈا مذاق قرار دیا ہے جسمیں انہوں نے یہ گمراہ کن دعویٰ کیا تھا کہ جموں کشمیر کی اسمبلی ملک کی سب سے طاقت ور اور با اختیار اسمبلی ہے۔سنیچر کی صبح جیسے ہی اسمبلی کی کارروائی شروع ہوئی انجینئر رشید نے وزیر اعلیٰ سے جو کہ اسمبلی میں موجود تھے کہا کہ وہ اس بات کی وضاحت کریں کہ ریاستی اسمبلی کس طرح سب سے زیادہ طاقتور اور بااختیار ہے جبکہ پوری دنیا نے اس اسمبلی کی سر راہ اور سربازار 1952ء سے اب تک بار بار عصمت لٹتے دیکھی ہے۔ کون نہیں جانتا کہ اس اسمبلی کا اپنا وزیر اعظم اور اپنا صدر ہوا کرتا تھا لیکن دلی کے حکم نامے پر کبھی بخشی غلام محمد، کبھی میر قاسم، کبھی غلام محمد صادق، کبھی شیخ عبداللہ اور اب عمر عبداللہ اور مفتی سعید نے اس کا وقار مجروح کرنے میں کوئی رحم نہیں بھرتا ہے۔

انجینئر رشید نے مفتی سعید کو یاد دلایا کہ اگر اسمبلی واقعی با اختیار ہوتی تو نہ اٹانومی ہم سے چھن جاتی، نہ اٹانومی قرارداد ردی کی ٹوکری کی نظر ہوتی ، نہ افضل گورو کو تختہ دار پر چڑھایا جاتا، نہ ان کی جسد خاکی تہار جیل کی نظر ہوتی اور نہ ہی سیکڑوں کشمیری جیلوں میں بند ہوتے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ اس سے بڑا مذاق اور کیا ہوسکتا ہے کہ صرف 36 گھنٹے پہلے مفتی سعید نے آر ایس ایس کے خوف کی وجہ سے بڑے گوشت پر پابندی اٹھوانے کے متعلق بل کو اسمبلی کے سامنے پیش تک کرنے کی اجازت نہ دی لیکن عمر عبداللہ کے سر میں سر ملا کر اچانک انہیں اسمبلی بااختیار اور طاقتور نظر آئی۔
خبر کا کوڈ : 490087
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش