0
Monday 12 Oct 2015 16:38

علما ئے کرام پر پابندی کا مطلب ذکرِ خانوادہ رسالت کو محدود کرنا ہے جو کسی طور قابل قبول نہیں، علامہ اقتدار نقوی

علما ئے کرام پر پابندی کا مطلب ذکرِ خانوادہ رسالت کو محدود کرنا ہے جو کسی طور قابل قبول نہیں، علامہ اقتدار نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے ملک کے دیگر صوبوں سے پنجاب میں داخل ہونے پر علما و ذاکرین پر پابندی لگانے کے احکامات کو غیر قانونی، بنیادی حقوق سے متصادم اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کا یہ اقدام قابل مذمت اور یہاں کی پرامن فضا کو خراب کرنے کی ایک سازش ہے۔ صوبہ پنجاب میں ماہ محرم کے احترام میں شیعہ سنی وحدت کا عملی مظاہرہ کیا جا تا ہے۔ نواسہ رسول امام عالی مقام حضرت حسین کے ایام غم میں شیعہ سنی مل کر تعزیہ نکالتے ہیں اور سبیلیں لگائیں جاتیں ہیِ اہل سنت کی مساجد میں غم حسین کا بیان ہونا اس حقیقت کا بین ثبوت ہے کہ بریلوی حضرات بھی محرم کو اسی عقیدت و احترام سے مناتے ہیں۔ صوبوں کے مابین نقل و حرکت پر پابندی کسی بیمار ذہین کی اختراع ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں ضلعی عزادری کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ضلع بھر کی امام بارگاہوں کے بانیان، متولیان اور جلوس ہائے عزاء کے لائسنسداروں نے شرکت کی۔ علامہ اقتدار حسین نقوی نے مزید کہا کہ علمائے کرام اور ذاکرین ماہ محرم کے دوران فضائل و مصائب اہل بیت علیہم السلام بیان کرتے ہیں انہیں محدود کرنے کا مطلب ذکرِ خانوادہ رسالت کو محدود کرنا ہے جو کسی طور قابل قبول نہیں۔ پاکستان کی سات کروڑ شیعہ آبادی کے بارے میں کسی بھی فیصلہ سے قبل قوم کے عمائدین کو اعتماد میں لیا جائے تا کہ تمام معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میں شامل تکفیری گروہ کے ہمدردوں کے متعصبانہ فیصلے پنجاب حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ پنجاب حکومت کو چاہییے کہ وہ کسی مخصوص مکتبہ فکر کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ملت تشیع کے پرامن لوگوں کو تنگ کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں سے اجتناب کرے۔ اجلاس سے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، محمد اصغر سومرو، سید دلاور عباس زیدی، سید وسیم عباس زیدی اور دیگر نے خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 490578
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش