0
Wednesday 21 Oct 2015 22:35

آئینی حقوق گلگت بلتستان کے عوام کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، عمران ندیم

آئینی حقوق گلگت بلتستان کے عوام کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، عمران ندیم
اسلام ٹائمز۔ رکن قانون ساز اسمبلی عمران ندیم نے کہا ہے کہ وزیراعلٰی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن کی یہ بات درست نہیں ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین کرنے اور گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کا کبھی وعدہ نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن سے پہلے بار بار یہ نعرہ لگاتی رہی ہے کہ وہ برسراقتدار آنے کے بعد گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین کرے گی۔ خود وزیراعظم نواز شریف بارہا کہہ چکے ہیں کہ گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ ہے اور ہم اس علاقے کو پاکستان کا صوبہ بنائیں گے۔ عمران ندیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سابق وزیراعلٰی سید مہدی شاہ سستی نہ کرتے تو سابق دور میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا فیصلہ ہو سکتا تھا لیکن انہوں نے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی جتنی جدوجہد کرنی چاہیے تھی وہ نہیں کی۔ مرکز میں ہماری اپنی حکومت تھی اور صدر آصف علی زرداری گلگت بلتستان کے معاملات میں ذاتی دلچسپی رکھتے تھے لیکن سابق وزیراعلٰی نے سستی کی جس کی سزا ہمیں مل گئی۔ ہمارا وزیراعلٰی حافظ حفیظ کو بھی مشورہ ہے کہ وہ اپنے عوام اور قانون ساز اسمبلی کی خواہشات کا احترام کریں اور ایسی باتیں کرنے سے اجتناب کریں جو خود قانون ساز اسمبلی کی متفقہ قرارداد کے منافی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا مسئلہ یہاں کے عوام کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، گلگت بلتستان کے عوام گزشتہ کئی عشروں سے اپنے حقوق سے محروم ہیں اس صورتحال کو وہ مزید دیر تک برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں۔ اگر حافظ حفیظ الرحمٰن آج جب وہ برسراقتدار ہیں تو عوام کے حقوق کے خلاف باتیں کریں گے تو گلگت بلتستان کے عوام انہیں بھی اسی طرح سزا دیں گے جس طرح انہوں نے سابق وزیراعلٰی اور ان کے ساتھیوں کو دی۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو آج تک جو کچھ دیا ہے وہ پیپلز پارٹی نے دیا ہے ہم نے ہر دور میں علاقے کے مفادات کی بات کی اور سیاسی، معاشی اور انتظامی اصلاحات کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کی اس کے برعکس مسلم لیگ (ن) کی جب بھی حکومت آئی، اس نے علاقے کے مفادات کو نقصان پہنچایا، آج بھی یہ لوگ گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے حقوق دینے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے تمام مسائل کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ہم پاکستان کا حصہ ہوتے ہوئے بھی آئینی طور پر صوبہ نہیں۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ہماری نمائندگی نہیں۔ جب تک قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ہماری نمائندگی نہیں ہو گی دیگر قومی اداروں میں ہماری نمائندگی کی باتیں مضحکہ خیز ہیں۔
خبر کا کوڈ : 492783
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش