اسلام ٹائمز۔ چین اور تائیوان کے سربراہوں نے گزشتہ روز سنگاپور میں مذاکرات سے پہلے سیکڑوں کیمروں کے سامنے آ کے ایک دوسرے سے ہاتھ ملائے اور پھر اپنے وفود کے ہمراہ مذاکرات کی میز پر گئے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے اس نشست کو ایک تاریخی واقعہ قرار دیا اور چین اور تائیوان کے عوام کے درمیان روابط میں فروغ کی ضروررت پر زور دیا۔ انھوں نے باہمی تعاون بڑھانے کے لئے بیجنگ اور تائی پے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا پر ثابت ہونا چاہئے کہ چین اور تائیوان علاقائی اور عالمی سطح پر امن چاہتے ہیں۔ اس موقع پر تائیوان کے صدر مائنگ جئو نے کہا کہ دونوں ملکوں کے روابط میں فروغ پانے چاہئں۔ انھوں نے چین اور تائیوان کے تعلقات معمول پر لانے کو اس نشست کا بنیادی مقصد بتایا اور کہا کہ دونوں ملکوں کو دشمنی ختم کرکے باہمی روابط بڑھانا چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ چین اور تائیوان کے روابط کو معمول پر لانے کی کوششیں دو ہزار آٹھ سے شروع ہوئیں اور اس مدت میں دونوں ملکوں کے رہنمائوں نے کشیدگی کم کرنے اور باہمی روابط بڑھانے کی کوشش کی ہے۔