0
Thursday 13 Jan 2011 12:25

افغان مسئلے کے حل میں پاکستانی تحفظات مدنظر رکھے جائینگے،ہم چاہتے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ہو اور جلد ہو،مولن

افغان مسئلے کے حل میں پاکستانی تحفظات مدنظر رکھے جائینگے،ہم چاہتے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ہو اور جلد ہو،مولن
 واشنگٹن:اسلام ٹائمز-امریکی چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایڈمرل مائیک مولن نے کہا ہے کہ افغان مسئلے کے حل میں پاکستانی تحفظات کو مدنظر رکھا جائے گا۔ واشنگٹن میں جیونیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ایڈمرل مائیک مولن نے کہا کہ امریکا افغانستان کو کبھی تنہا نہیں چھوڑ ے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل پرویز کیانی کی طر ح امریکا بھی سمجھتا ہے کہ مستحکم افغانستان میں ہی مسائل کا حل ہے۔ مائیک مولن کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کی جائیں، دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرنے میں پاک فوج نے اہم کردار کیا ہے۔ امریکی چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیرستان میں آپریشن ہو اور جلد ہو۔ مائیک مولن نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات خطے میں سلامتی کو یقینی بنائیں گے، مشرقی سرحدوں کے حوالے پاکستان کے خدشات جائز ہو سکتے ہیں۔
ایک دوسری خبر کے مطابق امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا میں دہشت گردی کا مرکز پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔ واشنگٹن میں فارن پریس سینٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی چئیرمین آف دی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایڈمرل مائیک مولن نے کہا کہ پاکستان میں موجود ان ٹھکانوں کی خاتمے کے لیے امریکا کی طرح ہر ایک کو توجہ دینا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ان ٹھکانوں کی خاتمے کے بغیر افغانستان میں کامیابی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہاکہ خطے میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تعاون کے بغیر افغانستان میں کامیابی ممکن نہیں ہے۔ مائیک مولن نے کہا کہ انہوں نے خطے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خاتمے اور دہشت گردی کے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے سربراہ جنرل پرویز کیانی سے کئی بار ملاقاتیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز کیانی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ افغانستان کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مائیک مولن نے کہا کہ امریکا کی نیشنل سیکوریٹی اسٹریٹیجی کی توجہ افغانستان اور خطہ میں دہشت گردی کے خلاف جنگ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے افغان نیشنل ملٹری اکیڈمی میں مزید 600 کیڈٹس کو تربیت دی گئی ہے۔

خبر کا کوڈ : 50321
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش