0
Saturday 8 Jan 2011 16:12

امریکی دفاعی بجٹ میں 78 ارب ڈالر کمی کا اعلان،معاشی بحران سے نکلنے میں مزید 4سے 5برس لگیں گے

امریکی دفاعی بجٹ میں 78 ارب ڈالر کمی کا اعلان،معاشی بحران سے نکلنے میں مزید 4سے 5برس لگیں گے
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-امریکا نے آئندہ پانچ برسوں کے دوران اپنے دفاعی بجٹ میں 78 ارب ڈالر کمی کا اعلان کر دیا۔ عسکری بجٹ میں یہ کٹوتی قبل ازیں اعلان کردہ 100 ارب کی بچت کے منصوبے کے علاوہ ہے۔ دفاعی بجٹ میں اس کٹوتی کا اعلان امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کیا، جس کے تحت 14 ارب ڈالر خشکی اور پانی کے دونوں محاذوں پر استعمال میں آنے والی ٹینک نما خصوصی گاڑیوں کے پروگرام کے خاتمے سے بچائے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی 47 ہزار فوجی بھی کم کیے جائیں گے۔
بتایا گیا ہے کہ قبل ازیں اعلان کردہ 100 ارب کی بچت دیگر دفاعی پروگراموں کے ذریعے کی جائے گی جبکہ نئی کٹوتی مجموعی بجٹ میں دھیرے دھیرے کی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے انتظامی اخراجات کم کیے جائیں گے اور عملے پر اٹھنے والے اخراجات میں بھی کٹوتی ہوگی۔ آئندہ برس کے لیے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا بجٹ 553 ارب ڈالر ہو سکتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس بجٹ میں تقریبا 3 فیصد کا اضافہ کیا جائے گا، لیکن اس کے بعد کمی کا مرحلہ شروع ہو گا۔
رابرٹ گیٹس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بچت 100 سے زائد جنرلز اور فلیگ افسران کی پوزیشنیں ختم کرنے سے کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ 200 سے زائد سویلین ڈیفنس عہدے بھی ختم کر دیے جائیں گے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تقریبا 100 ارب ڈالر کی بچت کو مجموعی بجٹ سے ختم نہیں کیا جائے گا بلکہ بحری جنگی جہازوں، میزائل ڈیفنس سسٹم کی تیاری، انٹیلی جنس اور زخمی فوجیوں کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیا جائے گا۔ رابرٹ گیٹس نے کہا کہ امریکا پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد پینٹاگون میں اخراجات پر دھیان دیے بغیر زیادہ سے زیادہ پیسہ خرچ کرنے کا رجحان پیدا ہو گیا تھا، جسے وہ اب ختم کرنا چاہتے ہیں۔
ادھر امریکی ادارے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین بین برنانکے نے کہا ہے کہ ملک میں بیروزگاری میں کمی لانے کیلئے معیشت کو تیزی سے معاشی بحران سے نکلنا ہو گا، جس میں مزید چار سے پانچ برس لگ سکتے ہیں۔ امریکی سینیٹ میں معیشت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بین برنانکے نے بتایا کہ افراط زر میں اضافے سے بیروزگاری کی شرح بھی بڑھی ہے جس کی وجہ سے امریکی معیشت کو کافی دھچکے لگے ہیں۔ ادھر امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں گذشتہ ماہ دسمبر میں بیروزگاری کی شرح 9.8فیصد سے کم ہو کر 9.4فیصد کی سطح پر آ گئی ہے، جو اپریل 1998ء میں بیروزگاری کی شرح میں بڑی کمی بتائی جا رہی ہے۔

خبر کا کوڈ : 49614
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش