0
Thursday 10 Mar 2016 20:00

سانحہ ماڈل ٹاؤن، ڈی آئی جی آپریشنز اور اے سی ماڈل ٹاؤن کے بیانات قلمبند

سانحہ ماڈل ٹاؤن، ڈی آئی جی آپریشنز اور اے سی ماڈل ٹاؤن کے بیانات قلمبند
اسلام ٹائمز۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں سماعت، ڈی آئی جی رانا عبدالجبار ایس پی طارق عزیز اور سابق اے سی ماڈل ٹاؤن طارق منظور چانڈیو نے شہادتیں قلمبند کروا دیں۔ عدالت نے شہادت قلمبند کرانے کیلئے ڈی سی او لاہور کو کل کیلئے طلب کر لیا۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال نے کی سماعت کی۔ ڈی آئی جی آپریشن رانا عبدالجبار نے عدالت میں شہادت قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ ڈی سی او لاہور نے تجاوازت اٹھانے کیلئے پولیس فورس مانگی تھی اس نے ایس پی ماڈل ٹاون سے معاونت کرنے کو کہا، پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان مسلح تھے پولیس پر پیٹرول کے بہم بنا کر پھینکے گئے جس پر مزید نفری منگوائی گئی۔ ڈی آئی جی نے عدالت میں مزید کہا کہ وہ خود موقع پر پہنچے اور عوامی تحریک کے ذمہ داروں سے مذاکرات شروع کئے اسی دوران مشتعل مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس استعمال کی جس کے جواب میں کارکنوں نے فائرنگ شروع کر دی جس سے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان زخمی ہوئے۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ پولیس نے مغوی پولیس اہلکاروں کو بازیاب کرانے کیلئے آپریشن کیا پاکسان عوامی تحریک کے 52 کارکنوں کو موقع سے حراست میں لیا گیا اور ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا جبکہ سابق ایس پی ماڈل ٹاون طارق عزیز اور سابق ٓاے سی ماڈل ٹاون طارق منظور چانڈیو نے ڈی آئی جی رانا عبدالجبار کے بیان کی تصدیق کی۔ اے سی ماڈل ٹاون طارق منظور چانڈیو نے کہا کہ مطاہرین کو کنرول کرنے کیلئے کمشنر لاہور کے حکم پر سید الطاف حسین سمیت دیگر کارکنون سے مذاکرات کئے، اسی دوران سپیکر پر کارکنوں کو جمع کیا گیا اور ہجوم کی صورت میں پولیس پر حملہ کیا گیا۔ کارکنوں  نے چھتوں سے پولیس پر گولیاں برسائیں جس سے پولیس کیساتھ ساتھ کارکن بھی زخمی ہوئے، سانحہ میں ہلاکتوں پر تمام افسران خاموش رہے۔ عدالت نے ڈی سی او لاہور کیپٹن سہیل کو کل بیان قلمبند کرانے کیلئے طلب کر لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 526654
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش