0
Thursday 5 May 2016 13:30

آج اسلام دشمنی، ایران دشمنی اور شیعہ دشمنی امریکا اور اس سے وابستہ حکومتوں کی اصل پالیسی ہے، سید علی خامنہ ای

آج اسلام دشمنی، ایران دشمنی اور شیعہ دشمنی امریکا اور اس سے وابستہ حکومتوں کی اصل پالیسی ہے، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امت اسلامیہ کا اہم ترین فریضہ جاہلیت کے اس محاذ کا مقابلہ کرنا ہے، جس کی سرپرستی امریکا کر رہا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے جمعرات کو پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یوم بعثت کی مناسبت سے ایران کے اعلٰی حکام، تہران میں متعین اسلامی ممالک کے سفیروں اور شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بعثت رسول اکرم (ص) کی تعلیمات کو عام کرنے میں پیشقدم ہے اور اس مشن کو جس کا آغاز حضرت امام خمینی (رہ) نے کیا تھا، بڑی طاقتوں سے مرعوب ہوئے بغیر آگے بڑھا رہا ہے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے بعثت کے گہرے مفاہیم پر روشنی ڈال۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ انسانیت ہمیشہ بعثت کی تعلیمات کی محتاج رہے گی، جاہلیت کے محاذ کو بعثت کے مدمقابل محاذ قرار دیا اور کہا کہ جاہلیت کا تعلق پیغمبر اسلام کے دور سے ہی نہیں ہے بلکہ پیغمبران الٰہی نے ہدایت کا جو راستہ متعارف کرایا تھا، اس کے مدمقابل ایک محاذ کا نام ہے، جو آج سائنس و ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے نئی شکل میں دنیا کے سامنے موجود ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا پر حکمفرما صیہونی نظریہ شیطانوں کے بنائے ہوئے نظام کا واضح نمونہ ہے، کہا کہ دنیا کی موجودہ صورتحال صیہونیوں کے وسیع سرمایہ دارانہ نظام کی اجارہ داری کا نتیجہ ہے، جو امریکا جیسی حکومت پر بھی غلبہ اور اثر و رسوخ رکھتا ہے، انہوں نے کہا کہ (امریکا اور صیہونیوں کے زیر اثر ملکوں میں) وہی دھڑا اور جماعت اقتدار میں آسکتی ہے جو صیہونیوں کی پیروی کرے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امت اسلامیہ، ایران اور اسلامی بیداری کی عظیم تحریکوں کی بنیاد، فاسد صیہونی لابی کی حکمرانی اور اجارہ داری کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلام دشمنی، ایران دشمنی اور شیعہ دشمنی امریکا اور اس سے وابستہ حکومتوں کی اصل پالیسی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے، بڑی طاقتوں کے فتنہ و فساد کے مقابلے میں امت اسلامیہ اور ایرانی عوام کی ہوشیاری کو ان طاقتوں کی ناراضگی کا اصل سبب قرار دیا اور کہا کہ چونکہ ایران علاقے میں امریکا کی پالیسیوں کی مخالفت کرتا ہے، اسی لئے وہ ایران پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کو ہی علاقے میں اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے۔

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جاہلیت اور شیطانی طاقتوں کے محاذ کی حکمرانی کا نتیجہ طغیان، طاغوت اور سرکشی ہے کہا کہ جاہلیت اور طاغوت کا محاذ، ایٹم بم کے ذریعے ہیروشیما میں لاکھوں انسانوں کو موت کی نیند سلا دیتا ہے، لیکن کئی عشرے گذر جانے کے بعد بھی وہ معافی مانگنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی محاذ عراق، افغانستان اور دیگر ملکوں کو تباہ و برباد کر رہا ہے، لیکن کہیں سے شرمندگی کا اظہار نہیں کر رہا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی بھی کسی کے خلاف جنگ شروع نہیں کی ہے اور نہ ہی وہ کسی کے خلاف جارحانہ عزائم رکھتا ہے، لیکن وہ اپنے موقف کو پوری قوت کے ساتھ بیان کرتا ہے اور آئندہ بھی اپنے موقف کا اعلان کرتا رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 537013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش