0
Friday 6 May 2016 16:51

وزیراعظم نواز شریف کا سکھر ملتان موٹروے منصوبے کا افتتاح، چین، تاجکستان اور ایران تک موٹر وے بنانے کا اعلان

وزیراعظم نواز شریف کا سکھر ملتان موٹروے منصوبے کا افتتاح، چین، تاجکستان اور ایران تک موٹر وے بنانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سڑکوں اور چوراہوں کو روکنے والے بھی وہی کام کر رہے ہیں جو دہشت گرد کررہے ہیں، پاکستان کا امن و امان خراب کرنا اور پاکستان کی خوشحالی کا راستہ روکنے والوں اور دہشت گردوں میں کیا فرق ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے خطاب میں کہا کہ اگرملک میں دھرنوں کی سیاست نہ ہوتی تو راہداری منصوبہ بہت پہلے شروع ہوچکا ہوتا، دہشت گرد پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں اور امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، سڑکوں اور چوراہوں کو روکنے والے بھی وہی کام کررہے ہیں جو دہشت گرد کررہے ہیں، پاکستان کا امن و امان خراب کرنا اور پاکستان کی خوشحالی کا راستہ روکنے والوں اور دہشت گردوں میں کیا فرق ہے، دونوں پاکستان میں افراتفری اوربے چینی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جب بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے تو وار کرنے والے کچھ نہ کچھ کرنا شروع کردیتے ہیں لیکن ایسے لوگوں کا وار کامیاب ہونے نہیں دیں گے قوم ان کے ایجنڈے کو مسترد کرچکی ہے، آپ کا ایجنڈا نہیں چلے گا، پاکستان کے عوام نے ہمیں ترقی کا مینڈیٹ دیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں ورنہ ایٹمی دھماکا نہ کر پاتے، پاکستان بہت جلد دنیا کی عظیم اقتصادی قوتوں میں شامل ہوجائے گا، قوم دیکھ رہی ہے کہ کون اقتصادی راہداری جیسے منصوبوں کا حامی ہے اورکون روڑے اٹکا رہا ہے جب کہ دھرنے کی وجہ سے چین کی سرمایہ کاری تاخیرکا شکار ہوئی۔ وزیر اعظم نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر اپنے دوست خورشید شاہ کی یاد آگئی جو آج اس پل اور موٹر وے کے سنگ بنیاد کی تقریب میں موجود ہوتے تو بڑی خوشی ہوتی، ان سے کہتا ہوں کہ ہم آپ کے علاقے میں پل بنا رہے ہیں اورآپ ہمارے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن میں تو آج بھی آپ کو اپنا دوست ہی سمجھتا ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کئی سال پہلے جو خواب دیکھا تھا وہ پورا ہورہا ہے، ملک بھرمیں سڑکوں کا جال بچھانے کا خواب پورا ہوتا نظر آرہا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو چین اور وسطی ایشیا سے ملانے کا منصوبہ ہے جس کی شاخیں پھیلیں گی اور یہ موٹر وے پاکستان کو چین، تاجکستان، افغانستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران کو ملائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 1990ء میں پشاور اسلام اور لاہور اسلام آباد موٹر وے کا خواب دیکھا جو مکمل ہوا اور اس موٹر وے منصوبے کو کراچی تک پہنچایا جانا تھا لیکن 1999ء میں ہمیں منصوبہ مکمل کرنے نہیں دیا گیا، اب 2013ء میں پھر موقع ملا اب تیزی کے ساتھ ادھورا کام پھر شروع کردیا ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم نوازشریف سکھر ملتان موٹر وے منصبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے سکھر ایئرپورٹ پہنچے تو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وزیراعظم نے سکھر ملتان موٹروے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ 393 کلو میٹر طویل منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت تعمیر کئے جانے والے پشاور کراچی موٹر وے منصوبے کا حصہ ہے، چھ رویہ موٹر وے ملتان سے جلال پور پیروالہ، احمد پورشرقیہ، اوباڑو اور پنوں عاقل سے گزرتی ہوئی سکھر پہنچے گی۔ موٹروے پر مجموعی طور پر 54 پل تعمیر کئے جائیں گے جن میں سب سے بڑا پل دریائے ستلج پر تعمیر کیا جائے گا۔ منصوبے میں 12 سروس ایریا، 10 ریسٹ ایریا، 11 انٹرچینج ، 10 فلائی اوور اور 426 انڈر پاسز کی تعمیر بھی شامل ہے۔ موٹروے سے سندھ اور پنجاب کے درمیان تیز ترین نقل و حمل کی سہولت میسر ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 537064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش