0
Thursday 11 Aug 2016 14:49
نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوا، وزارت داخلہ قطعی ناکام رہی، اعتزاز احسن

نواز شریف کی آستینوں میں سانپ ہیں، حکومت کمزوز ہوجائے تو فرق نہیں پڑتا، ریاست کو کمزور نہیں ہونا چاہیے، خورشید شاہ

نواز شریف کی آستینوں میں سانپ ہیں، حکومت کمزوز ہوجائے تو فرق نہیں پڑتا، ریاست کو کمزور نہیں ہونا چاہیے، خورشید شاہ
اسلام ٹائمز۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے، وزارت داخلہ کی کوئی کارکردگی نہیں ہے، نواز شریف نے آستین میں سانپ پالے ہیں۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان ہائی کورٹ بار میں سول ہسپتال سانحہ میں شہید ہونے والے وکلاء کے ساتھیوں کے اظہار یکجہتی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن، رکن قومی اسمبلی سیدہ نفیسہ شاہ اور سندھ کے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی نااہلیوں کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کو کئی مرتبہ آگاہ کیا، لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سانحہ کوئٹہ کے لواحقین کے ساتھ ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کرئے گی۔ اس موقع پر اعزاز احسن نے بھی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان سے بہتری نہیں آئی ہے۔ ایجنسیاں ناکام ہوچکی ہیں ان کی کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ پیپلز پارٹی کے وفد نے سی ایم ایچ کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی انہوں نے ڈان کے آفس کا بھی دورہ کیا اور شہید کیمرہ مین محمود خان کی فاتحہ خوانی کی اور ان کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوا، وزارت داخلہ قطعی ناکام رہی، آج پھر کوئٹہ میں دھماکہ ہوگیا۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ دیکھنا ہے وزارت داخلہ ناکامی پر شرمسار ہے بھی یا نہیں، حکومت کو غیر سنجیدہ رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کوئٹہ میں سی ایم ایچ کا دورہ کیا اور سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت و سینئر وکلا سے اظہارتعزیت کیا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور بیرسٹر اعتزاز احسن پیپلز پارٹی کی رہنماء روبینہ خالد اور نفیسہ شاہ بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ہم نے نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا تھا، پلان کے تحت نیکٹا کو بھی فعال اور 20 نکات پر عمل ہونا تھا، نیشنل ایکشن پلان پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا، وزارت داخلہ ناکام رہی، سب ایجنسیوں کی توجہ کوئٹہ اور بلوچستان پر ہونی چاہئے تھی۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کمزوز ہوجائے تو فرق نہیں پڑتا، ریاست کو کمزور نہیں ہونا چاہیے، نواز شریف سے کہتا ہوں کہ اُن کی آستینوں میں سانپ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اب تک مکمل ناکام ہوگیا ہے، اگر اس پر عملدرآمد ہو تو اس طرح کے واقعات رک سکتے ہیں، اس میں وزارت داخلہ کی ناکامی ہے، دیکھنا یہ ہے کہ وزارت داخلہ اس ناکامی پر شرمسار ہے بھی یا نہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست تو ہوتی رہے گی، صدیوں تک، مگر جو جانیں چلی گئیں وہ کبھی واپس نہیں آئیں گی، حکومت آتی جاتی رہیں گی، مگر ریاست کو کمزور نہیں ہونا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 559776
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش