0
Monday 25 May 2009 12:18

مینگورہ : بڑے حصے پر فورسز کا کنٹرول،پیوچار کا محاصرہ،اورکزئی ایجنسی پر بمباری، 23 جنگجو ہلاک،جنوبی وزیرستان میں جھڑپیں،7 اہلکار شہید

مینگورہ : بڑے حصے پر فورسز کا کنٹرول،پیوچار کا محاصرہ،اورکزئی ایجنسی پر بمباری، 23 جنگجو ہلاک،جنوبی وزیرستان میں جھڑپیں،7 اہلکار شہید
پشاور: سوات کے صدر مقام مینگورہ میں سیکورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین دست بدست لڑائی جاری ہے، مینگورہ کے بڑے حصے پر فورسز نے کنٹرول حاصل کر لیا اور پیوچار کا محاصرہ کر لیا ہے۔ دوسری جانب قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں مشتبہ ٹھکانوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ اور بمباری کے نتیجے میں 23جنگجو مارے گئے جبکہ جنوبی وزیرستان میں شدت پسندوں کے اسکاؤٹس قلعے پر حملے اور جھڑپوں کے نتیجے میں 7اہلکار شہید ہوگئے۔ادھر جنوبی وزیرستان میں فورسز کی بڑی پیمانے پر نقل و حمل اور ممکنہ آپریشن کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی تیزی سے جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق مینگورہ میں سیکورٹی فورسز کی شدت پسندوں سے مینگورہ کی گلیوں میں لڑائی جاری ہے تازہ جھڑپوں میں سیکورٹی فورسز نے 10شدت پسندوں کو ہلاک اور 14کو گرفتار کر لیا جبکہ 3جوان شہید ہوگئے، مختلف علاقوں سے 12بارودی سرنگیں برآمد ہوئیں جن میں سے چار کو ناکارہ بنا دیا گیا۔ اتوار کو آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق فورسز نے مختلف گلیوں سے آگے بڑھتے ہوئے مینگورہ شہر کے اہم مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں وتاکئی چوک، نواکلی چوک، نشاط چوک، گلشن چوک، گرین چوک، حاجی بابا چوک اور سیراب چوک کا سیکورٹی فورسز نے کنٹرول حاصل کر لیا۔ بیان کے مطابق مالم جبہ میں بڑی تعداد میں شر پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر سیکورٹی فورسز نے فوری طور پر آپریشن شروع کر دیا۔ مٹہ اور خوازہ خیلہ میں اتوار کو صبح 9 بجے سے سہ پہر 4 بجے تک کرفیو میں نرمی کی گئی۔فورسز وادی پیوچار میں داخل ہو گئی ہیں اور مقامی آبادی کی مدد سے چھپایا گیا بھاری مقدار میں اسلحہ قبضے میں لے لیا ہے جبکہ بارودی سرنگیں تیار کرنے والی فیکٹری بھی قبضے میں لے لی۔ دریں اثناء اتوار کی صبح فورسز نے گن شپ ہیلی کاپٹروں سے جنگجوؤں کے مشتبہ ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں 23جنگجو مارے گئے، مقامی انتظامیہ کے مطابق بمباری کے نتیجے میں 6مقامی افراد بھی مارے گئے، فورسز نے بیت اللہ محسود کے قریبی ساتھی اور نائب حکیم اللہ محسود کے ٹھکانے پر بمباری کی، پولیس حکام کے مطابق چارسدہ سے سات جنگجوؤں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جن کے قبضے سے خودکش جیکٹیں اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔ مزید برآں جنوبی وزیرستان میں شرپسندوں کے خاتمے کیلئے سیکورٹی فورسز کی بڑے پیمانے پر نقل و حمل جاری ہے جبکہ محسود اور بھٹنی قبائل کی بڑی تعداد کی بھی ڈیرہ ،بنوں، لکی مروت میں نقل مکانی شروع ہے اور بڑے پیمانے پر قبائل سے آنے والے افراد کی رجسٹریشن کیلئے مساجد میں اعلانات شروع ہو گئے، تاہم جنڈولہ روڈ بند ہونے سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے اور انہیں انتہائی مہنگے کرایوں پر مکانات دیئے جارہے ہیں۔


خبر کا کوڈ : 5619
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش