0
Sunday 13 Nov 2016 20:55

گلگت بلتستان کی صورتحال پر ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کا مشترکہ اجلاس، حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ

گلگت بلتستان کی صورتحال پر ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کا مشترکہ اجلاس، حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ
 اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کا مشترکہ اجلاس جی بی کی موجودہ مخدوش صورتحال پر ہوا۔ اجلاس میں یوم حسین ؑ پر عائد ناجائز اور غیر قانونی پابندی، یوم حسینؑ کے انعقاد کے جرم میں طلباء کی گرفتاری، سینکڑوں طلباء پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت قائم دفعات، گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں مذہبی اجتماعات پر پابندی اور ملک بھر میں جاری دہشتگردی پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے صدر سید اطہر موسوی کی صدارت میں ہوا، جبکہ آئی ایس او پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیم یاور عباس نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی جانب سے مذہبی آزادی کو جبر کے ذریعے چھیننے کی کوششوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور اسے آئین پاکستان کی سراسر خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت خطے میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے، جسے عوام کو ملکر ناکام بنانا ہوگا۔ امام حسین ؑ کی ذات صرف اسلامی مکاتب فکر کے لئے ہی قابل احترام نہیں بلکہ ادیان عالم کے لئے قابل احترام ہیں، مگر گلگت بلتستان کی حکومت امام حسین ؑ کو ایک فرقے کا پیشوا بنا کر پیش کر رہی ہے، جو کہ اسکی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔

حکومت کی جانب سے یوم حسین ؑ کے مسئلے کو متنازعہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، جسے عوام کامیاب نہ ہونے دیں۔ پاکستان بھر کے برخلاف گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں مذہبی تقریبات پر پابندی کو یکسر مسترد کیا گیا۔ اجلاس میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی رہنماء نے کہا کہ گلگت بلتستان میں یوم حسینؑ پر پابندی عائد کرنا پاکستان کے آئین کے منافی ہے اور اس سلسلے میں آئی ایس او پاکستان جی بی کے عوام کیساتھ کھڑی ہے اور آئی ایس او پاکستان پورے ملک میں صوبائی حکومت کے اس اقدام پر احتجاج کرنے کے لئے تیار ہے۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا کہ بلتستان بھر میں حکومتی ظالمانہ اقدامات پر احتجاجات کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اسکردو کھرمنگ، شگر، روندو اور گانچھے میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔ حکومت لوگوں کی مذہبی آزادی کو بحال نہیں کرے گی اور جب تک دیگر مطالبات تسلیم نہیں کرے گی، ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ یوم حسین ؑ پر پابندی صوبائی حکومت کا عقیدے پر حملہ ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یوم حسین ؑ کے انعقاد کے جرم میں طلباء کی گرفتاری اور انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات صوبائی حکومت کی سنگین غلطی اور غیر قانونی عمل ہے۔
خبر کا کوڈ : 583543
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش