واشنگٹن:
اسلام ٹائمز۔ امریکی ایوان میں ریمنڈ ڈیوس کے حوالے سے قراداد پیش کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت ریمنڈ ڈیوس کو رہا کرے یا مالی امداد کی بندش کیلئے تیار رہے۔
قرارداد کانگریس مین ڈانا روہراباچر کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت کو اب ریمنڈ ڈیوس کو رہا کر دینا چاہیئے۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ کئی روز سے پاکستانی حکومت پر شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہونے کی وجہ سے فوری طور پر رہائی کا حکم دیا جائے۔
ادھر لاہور میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں دہشت گردی کی تازہ لہر امریکی کارستانی ہے۔ امریکا ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لیے نفسیاتی دباو بڑھا رہا ہے۔ پاکستان کے غیور اور بہادر عوام امریکی دبا قبول نہیں کریں گے۔ حکمران اپنے اعصاب بھی مضبوط رکھیں۔ امریکی دباو کے مقابلہ کے لیے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی فوج اور حکومت کامیاب نہیں ہو سکتی۔ لیاقت بلوچ نے فیصل آباد اور پشاور میں دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران مجرموں اور ان کے سرپرستوں کو بے نقاب کریں اور انہیں عبرتناک سزا دیں۔
جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ تجزیہ نگار اور پالیسی ساز امریکا، بھارت اور اسرائیل کے مسلم دشمن عزائم کو چھپانے کے لیے مسجد، ملا، طالبان اور القاعدہ کا کب تک سہارا لیں گے۔ حکومت عوام کے جذبات سے نہ کھیلے، اگر تیونس میں ایک نوجوان کی خودکشی تیونس ہی نہیں پورے عالم عرب میں بیداری اور انقلابی لہر کو جنم دے سکتی ہے تو پاکستان میں تین بے گناہ نوجوانوں کا خون پاکستان اور عالم اسلام کے لیے امریکا کی غلامی سے نجات کی تحریک کی آبیاری اور ملی غیرت و حمیت کے لیے فیصلہ کن تحریک کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ داخلہ و خارجہ پالیسی تبدیل اور پارلیمنٹ کی مشترکہ قرار داد پر عمل کیا جائے۔